اشتہار

کابل ایئر پورٹ پر خود کش حملے کا ماسٹر مائنڈ طالبان کے ہاتھوں ہلاک

اشتہار

حیرت انگیز

کابل : افغانستان کے دارالحکومت کابل ایئر پورٹ پر حملے کا ماسٹر مائنڈ طالبان کے ہاتھوں مارا گیا، خودکش حملے میں 13 امریکی فوجیوں سمیت 170 شہری ہلاک ہوئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل ایئر پورٹ پر حملے کا ماسٹر مائنڈ طالبان کے ہاتھوں ہلاک ہوگیا۔

امریکی حکام نے بتایا کہ کابل حملے کا ماسٹر مائنڈ داعش کمانڈر گزشتہ ہفتوں میں مارا گیا جس کی ہلاکت کی تصدیق میں وقت لگا۔

- Advertisement -

کربی نے کہا کہ مارے جانے والے داعش خراسان کے اہم رکن ایبی گیٹ جیسی کارروائیوں کی منصوبہ بندی میں براہ راست ملوث تھے۔

وائٹ ہاؤس قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ کہ طالبان پر واضح کردیا ہے کہ افغانستان کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بننے دیں۔

انہوں نے مزید کہا ’ہم نے صدر جوبائیڈن کے وعدے کو پورا کیا ہے کہ ممکنہ دہشت گردی کے خطرات کی نگرانی کے لیے ایک حد سے زیادہ صلاحیت قائم کی جائےاور دنیا بھر میں اس خطرے کو ختم کر دیا گیا ہے، جیسا کہ ہم نے صومالیہ اور شام میں کیا ہے۔

پینٹاگون کے پریس سیکرٹری بریگیڈیئر جنرل پیٹرک رائڈر نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں اس بات کی تصدیق کی کہ منصوبہ ساز طالبان کے ہاتھوں مارا گیا ہے تاہم امریکہ اس آپریشن میں شامل نہیں تھا۔

یاد رہے اگست دو ہزار اکیس میں امریکی فوج کے انخلا کے دوران کابل ایئر پورٹ پر خودکش حملہ ہوا تھا، جس میں تیرہ امریکی فوجیوں سمیت ایک سو ستر شہری ہلاک ہوگئے تھے۔

خیال رہے امریکی جریدے نے 26اگست2021 کو کابل ائیرپورٹ پر ہونے والے خودکش حملے میں بھارتی ہاتھ ملوث ہونے کا انکشاف کیا تھا۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے رپورٹ میں ہوشربا انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملوں کی منصوبہ بندی بھارت کی گئی، امریکی اور غیر ملکی انٹیلی جنس حکام نے حملہ آور کا پروفائل تیار کرلیا۔

رپورٹ کے مطابق 30 اگست کو آخری امریکی فوجی کے جانے کے بعد سے امریکہ نے کابل میں کوئی فضائی حملہ نہیں کیا ، حملہ آور عبدالرحمان لوغاری رچنا یونیورسٹی نیودہلی کاطالب علم تھا، جو پل چرغی اور پراوان صوبے کی جیلوں میں قید کاٹ چکا ہے اور حملے سے چند روز پہلے جیل سے رہا ہوا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں