طالبان نے سابق نائب صدر امر اللہ صالح سمیت سابقہ حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کے اثاثے منجمد کر دیے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے مرکزی بینک نے کہا ہے کہ اس نے بدھ کے روز سابق اعلیٰ حکومتی عہدیداروں بشمول سابق نائب صدر امر اللہ صالح کے قریباً 12 ملین ڈالر سے زائد نقد اور سونا ضبط ضبط کر لیا ہے۔
طالبان نے سابق افغان نائب صدر امراللہ صالح کے گھر سے 6.5 ملین ڈالرز اور سونے کی 18 اینٹیں برآمد کی ہیں۔
افغانستان کے مفرور صدر اشرف غنی کے دور میں امر اللہ صالح نائب صدر کے عہدے پر فائز تھے، انھوں نے اشرف غنی کے ملک سے فرار ہونے کے بعد خود کو صدر قرار دیا تھا، اشرف غنی کے دور میں امراللہ صالح کو وزیر داخلہ بھی بنایا گیا تھا۔
د امر الله صالې په کور کې شپږنیم میلیونه ډالر د سرو زرو له اتلس خښتو سره يوځای د اسلامي امارت د ځواکونو لاسته ولوېدل. pic.twitter.com/E5YinxvTe0
— Ahmadullah Muttaqi | احمدالله متقي (@Ahmadmuttaqi01) September 13, 2021
ایک بیان میں مرکزی بینک نے کہا کہ رقم اور سونا عہدیداروں کے گھروں میں رکھا گیا تھا تاہم یہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا کہ کس مقصد کے لیے رکھا گیا تھا۔
دو کمرشل بینکروں نے بتایا کہ اس کارروائی سے اندازہ ہوتا ہے کہ طالبان سابق حکومتی عہدیداروں کے اثاثے واپس لینے کے خواہاں ہیں۔
مرکزی بینک نے گزشتہ ہفتے مقامی بینکوں کو ایک سرکلر جاری کیا جس میں ان سے کہا گیا کہ وہ سابقہ حکومت سے منسلک سیاسی طور پر بے نقاب افراد کے اکاؤنٹس منجمد کریں۔
مرکزی بینک نے افغانوں پر زور دیا کہ وہ ملک کی مقامی افغانی کرنسی استعمال کریں۔