کابل: ترجمان طالبان سہیل شاہین نے افغان حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ قیدیوں کی رہائی میں تاخیر کا عمل مذاکرات پر اثرانداز ہوسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں سہیل شاہین نے لکھا کہ مذاکرات میں تاخیر کسی کے مفاد میں نہیں، معاہدے کے تحت تمام مطلوب قیدیوں کی جلد رہائی ہونی چاہیے۔
ترجمان افغان طالبان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت کو جو فہرست دی ان میں تمام قیدی سیاسی ہیں، تمام قیدیوں کو دوحہ امن معاہدے کے مطابق افغان حکومت کو رہا کرنا ہوگا۔
As regards the release of the prisoners, it is of utmost importance that those prisoners who are to be released , must be in accordance with the list of the Islamic Emirate as decided upon in Doha.
— Suhail Shaheen (@suhailshaheen1) July 12, 2020
خیال رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والے تاریخی معاہدے میں طے پایا تھا کہ طالبان اور افغان حکومت آپس میں قیدیوں کی رہائی عمل میں لائیں گے جس پر عمل کیا جارہا ہے۔
افغان حکومت نے 3000 طالبان قیدی رہا کر دیے
فریقین کی جانب سے مرحلہ وار قیدیوں کو رہا کیا جارہا ہے۔ اب تک تین ہزار سے زائد جنگجو رہا کیے جاچکے ہیں جبکہ طالبان نے بھی سیکڑوں افغان فورسز اور پولیس اہلکاروں کو آزاد کردیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران طالبان نے 27 افغان فوجی اور پولیس اہلکاروں کو رہا کیا۔ جبکہ اس سے قبل متعدد بار رہائی کا سلسلہ عمل میں لایا جاچکا ہے۔