کابل: خواتین کے حوالے سے افغان طالبان کے نئے مؤقف کو عملی طور پر پیش کرتے ہوئے طالبان حکام نے خواتین ہیلتھ ورکرز کو ڈیوٹی پر آنے کی ہدایت کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق افغان طالبان کی جانب سے جاری شدہ ایک اعلامیے میں وزارت صحت کی خواتین ملازمین کو کام پر آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
طالبان کیسا نظام حکومت لانے والے ہیں؟ الجزیرہ کا دعویٰ
طالبان نے اعلامیے میں کہا ہے کہ وزارت صحت کی خواتین ملازمین مرکز اور صوبوں میں ڈیوٹی پر آئیں، انھیں ڈیوٹی پر آنے کی ہدایت کرتے ہیں۔
د افغانستان اسلامي امارت د عامې روغتیا وزارت خبرتیا:
د اسلامي امارت د عامې روغتیا وزارت مربوط ټولو ښځینه کارکونکو ته خبر ورکول کیږي، چې په مرکز او ولایاتو کې خپلو دندو ته په منظمه توګه حاضرې شي.
د اسلامي امارت لخوا د دوی راتګ ته هيڅ ډول ستونزه او مانع نشته.— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) August 27, 2021
طالبان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ خواتین ملازمین کی ڈیوٹی پر آمد پر کوئی مسئلہ یا رکاوٹ نہیں ہوگی، وزارت صحت کی خواتین ملازمین مرکز اور صوبوں میں موجودگی یقینی بنائیں۔
واضح رہے کہ کابل پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد افغان طالبان نے خواتین ورکرز کو عارضی طور پر ڈیوٹی پر آنے سے روک دیا تھا۔