تازہ ترین

طلال چوہدری نے نااہلی کا فیصلہ چیلنج کر دیا

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے اپنی نااہلی کے فیصلے کو چیلنج کر دیا، ان کا مؤقف ہے کہ ان پر الزام ثابت کیے بغیر سزا دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے توہین عدالت کیس کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی۔ اپیل ایڈووکیٹ کامران مرتضیٰ کے ذریعے دائر کی گئی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلہ قانون کی نظر میں درست نہیں کالعدم قرار دیا جائے، شواہد کا درست انداز میں جائزہ نہیں لیا گیا۔ استغاثہ کے مؤقف کو اہمیت دی گئی لیکن دفاع کو نظر انداز کیا گیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ استغاثہ کے خلاف مواد کے باوجود درخواست گزار کو شک کا فائدہ نہیں دیا گیا، الزام ثابت کیے بغیر سزا دی گئی۔ فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لیے بے قاعدگیاں اور خلاف قانون پہلو موجود ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ سزا کے خلاف اپیل منظور کر کے فیصلہ کالعدم قرار دے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ طلال چوہدری کو آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے عدالت برخاست ہونے تک کی سزا سنائی گئی جبکہ ان پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

عدالت نے انہیں کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 5 سال کے لیے نااہل بھی قرار دیا تھا۔

سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کی 24 اور 27 جنوری 2018 کی تقاریر میں عدلیہ مخالف جملوں پر نوٹس لیا تھا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے جڑانوالہ کے جلسے میں عدلیہ کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی۔

بعد ازاں سابق وزیر مملکت برائے داخلہ کو یکم فروری کو عدلیہ مخالف تقریر پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔

سپریم کورٹ میں 14 مارچ کو ہونے والی سماعت کے دوران طلال چوہدری پرفرد جرم عائد نہیں کی جاسکی تھی۔ بعد ازاں 15 مارچ کو ان پر توہین عدالت کے مقدمے میں فرد جرم عائد کی گئی۔

Comments

- Advertisement -