جمعہ, نومبر 15, 2024
اشتہار

بھارتی اداکارہ کی خودکشی کی کوشش

اشتہار

حیرت انگیز

ممبئی: بھارت کی تامل انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی نوجوان اداکارہ وجایا لکشمی نے خودکشی کی کوشش کی مگر خوش قسمتی سے اُن کی زندگی بچ گئی۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق تامل ناڈو کی ریاست چنائی سے تعلق رکھنے والی وجایا لکشمی تامل، ملیام اور کناڈا انڈسٹری کی فلموں کے لیے کام کرچکی ہیں اور انہوں نے بہت کم عرصے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔

وجایا کا شمار متحرک اداکاروں میں ہوتا ہے کیونکہ گزشتہ دو برس میں انہوں نے شوبز کے لیے بہت زیادہ کام کیا۔

- Advertisement -

خودکشی کی کوشش سے قبل وجایا نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں اُن کا کہنا تھا کہ ’کچھ دیر میں میری موت ہوجائے گی‘۔

اس سے قبل اداکارہ نے اپنے اکاؤنٹ سے ایک اور ویڈیو شیئر کی تھی جس میں اُن کا کہنا تھا کہ مجھے سوشل میڈیا پر بہت زیادہ پریشان کیا جارہا ہے، جس کی وجہ سے میں ڈپریشن میں آگئی ہوں۔

مزید پڑھیں: ’سشانت کی فلم دیکھ کر لڑکی کی خودکشی‘ آخری الفاظ سامنے آگئے

خودکشی سے قبل فیس بک پر شیئر کی جانے والی ویڈیو میں لکشمی کا کہنا تھا کہ ’یہ میرا آخری ویڈیو ہے، میں گزشتہ چار ماہ سے سیمان اور اُس کی پارٹی کے لوگوں کی وجہ سے بہت پریشان ہوں، میں نے اس پریشانی کو دور کر نے اور اپنے گھر والوں کے لیے زندہ رہنے کی بہت کوشش کی مگر میں ناکام رہی‘۔

انہوں نے اپنی ویڈیو میں پریشانی کی وجہ ہری نادر نامی شخص کو قرار دیتے ہوئے کہاکہ ’ہری نادر نے میڈیا پرمیری بہت زیادہ توہین کی ہے جو ناقابلِ برداشت ہے، میں نے بلڈپریشر کی گولیاں کھالی ہیں، کچھ دیر بعد میرا بلڈپریشر کم ہوگا اور پھر میری موت ہوجائے گی۔

وجایا لکشمی کا کہنا تھا کہ ’میری موت لوگوں کے لیے ایک مثال ہونی چاہیے، آپ لوگ سیمان اور ہری نادر جیسے لوگوں کو کسی صورت نہیں چھوڑیے گا کیونکہ وہ لوگوں کا ذہنی استحصال کر کے انہیں خودکشی کرنے پر مجبور کرتے ہیں، ایسے لوگوں کو سخت سے سخت سزا ملنا چاہیے اور آپ لوگوں کو ان دونوں کو سزا دلوانی ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: نوجوان اداکار نے خودکشی کرلی

اس ویڈیو کے بعد وجایا لکشمی کے اہل خانہ نے تصدیق کی کہ اداکارہ کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہوگئی تھی جس کے بعد انہیں اہل خانہ اسپتال لے کر پہنچے جہاں ڈاکٹرز نے بروقت علاج کر کے جان بچا لی۔

ڈاکٹرز نے اداکارہ کی حالت کو خطرے سے باہر قرار دیا ہے البتہ وجایا ابھی بھی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں