کراچی : گزشتہ مالی سال میں صوبہ سندھ کا تعلیمی بجٹ اربوں روپے رکھا گیا تھا اس کے باوجود صوبے میں تعلیم کی ابتر حالت میں کوئی بہتری نہیں آسکی ہے۔
اندرون سندھ تعلیم تو دور کی بات وہاں کے عوام بنیادی سہولیات سے ابھی تک محروم ہیں، اگر صرف تعلیمی اداروں کی حالت زار کا جائزہ لیا جائے تو صورتحال کسی بھی صورت تسلی بخش نہیں۔
سندھ کے ضلع ٹنڈو محمد خان میں تعلیمی نظام تباہ حالی کا شکار ہے، بنیادی سہولیات کے محروم پرائمری اسکول خیر محمد مگسی اس کی زندہ مثال ہے۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے شوکت سولنگی کی رپورٹ کے مطابق گھاس اور لکڑیوں سے بنایا گیا مذکورہ اسکول اہل علاقہ نے اپنی مدد آپ کے تحت بنایا ہے۔ اسکول میں ایک سو طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں۔
اساتذہ کا کہنا تھا کہ ہمیں حکومت سندھ کی جانب سے کسی قسم کی کوئی سہولت میسر نہیں حتیٰ کہ یہ ٹوٹی ہوئی کرسیاں بھی اپنی جیب سے خرید کر لائے تھے۔
سرد موسم میں بچوں کی حفاظت کیلئے چار دیواری تک نہیں ہے، اس کے علاوہ یہاں اکثر سانپ وغیرہ بھی نکل آتے ہیں جس کی وجہ سے کئی بار بچے خوف ہراس میں مبتلا ہوئے۔