تباہ کن سیلاب نے تنزانیہ پر قیامت ڈھا دی ہے، مختلف حادثات میں 47 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی تنزانیہ میں شدید بارش اور سیلاب کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم 47 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
ضلعی کمشنر نے میڈیا کو بتایا کہ ہفتہ کے روز دارالحکومت ڈوڈوما سے تقریباً 300 کلومیٹر شمال میں واقع قصبے کاٹیش میں شدید بارش نے اتھل پتھل مچا دی ہے، شمالی تنزانیہ کے علاقے مانیارا میں شدید بارشوں سے نظامِ زندگی درہم برہم ہو گیا ہے۔
Severe floods and landslides / mudslides in #Hanang District, Manyara Region, #Tanzania.
Officials report 49 dead, over 90 injured. Houses destroyed and hundreds of people left homeless. SAR teams working in the area. Figures likely to change.
via @trcs1962 pic.twitter.com/uhiqj7CBSh
— FloodList (@FloodList) December 4, 2023
Atleast 47 people died and 85 others are injured causes massive mudslides in the Mount Hanang of Manyara Region in the Tanzania (03.12.2023)
Video: Jeff Msangi
TELEGRAM JOIN https://t.co/9cTkji5aZq pic.twitter.com/CdME79ksN7— Disaster News (@Top_Disaster) December 4, 2023
متاثرہ علاقے میں سڑکیں، پُل اور مکانات سب سیلابی ریلے میں بہہ گئے ہیں، مواصلاتی نظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے، کئی سڑکیں کیچڑ، پتھروں اور اکھڑے ہوئے درختوں کے باعث بند ہو گئی ہیں۔
Landslides caused by floods kill at least 47 people and injure 85 others in northern Tanzania pic.twitter.com/KT8x9lwisf
— TRT World Now (@TRTWorldNow) December 4, 2023
تنزانیہ میں سیلاب کو سب سے بڑا قدرتی خطرہ کہا جاتا ہے، جس سے ہر سال دسیوں ہزار لوگ متاثر ہوتے ہیں۔ واضح رہے کہ تنزانیہ کی خاتون صدر سامعہ سلوہ حسن ان دنوں COP28 موسمیاتی کانفرنس کے لیے دبئی میں ہیں، جہاں سے انھوں نے قدرتی آفت سے متاثر ہونے والوں سے اظہار تعزیت کیا۔