لاہور : کارپوریٹ فراڈ اور منی لانڈرنگ مقدمات میں جہانگیر ترین اور علی ترین نے ضمانتوں کی درخواستیں واپس لے لی ، جس پر عدالت نے حکم دیا کہ ایف آئی اے کسی بھی تادیبی کارروائی سے 7 روز پہلے اطلاع دے۔
تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ میں کارپوریٹ فراڈاورمنی لانڈرنگ کیس میں جہانگیرترین،علی ترین کی عبوری ضمانتوں کی سماعت ہوئی ، ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین اور رفاقت علی گوندل نے مقدمات کی سماعت کی ۔
جہانگیر ترین اور علی ترین سمیت ملزمان عدالت میں پیش ہوٸے، ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین اور رفاقت علی گوندل نے مقدمات کی سماعت کی ۔
جہانگیر ترین اور علی ترین سمیت ملزمان عدالت میں پیش ہوٸے، ایف آٸی اے کے تفتیشی نے دونوں عدالتوں میں بیان دیا کہ جہانگیر ترین اور علی ترین کی گرفتاری کی ضرورت نہیں ابھی ریکارڈ کا جاٸزہ لے رہے ہیں، جس پر جہانگیر ترین کے وکلا نے کہا کہ تمام ریکارڈ ایف آٸی اے کے پاس ہے لہذا گرفتاری کی ضرورت بھی نہیں ۔
ملزمان کے وکلا نے ضمانت کی درخواستیں واپس لینے کی استدعا کی جس پر عدالت نے درخواستیں نمٹا دیں اور کہا ایف آئی اے کو اگر گرفتاری چاہیے ہوگی وہ پہلے آگاہ کرے گا۔
دوسری جانب بینکنگ کورٹ میں جہانگیرترین کےخلاف جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی ، بینکنگ کورٹ کےجج کےتبادلےکےباعث ڈیوٹی جج رفاقت علی گوندل نے سماعت کی۔
وکیل جہانگیرترین نے کہا مہینوں اےانکوائری کو بھگت رہے ہیں، سوسےزیادہ بارمختلف افرادشامل تفتیش ہوئے، ہم پر الزام لگاکہ 79ملین کی منی لانڈرنگ کی، ایک ایک پیسے کی منی ٹریل پیش کی کہ یہ قانونی پیسہ ہے۔
وکیل کا کہنا تھا کہ یہ کیس ایف آئی اےکےدائرہ اختیارمیں آتاہی نہیں ، ایس ای سی پی کمپنیوں کے حوالے سے معاملات دیکھتی ہے، مدعی اورتفتیشی ایف آئی اےخودبنا، یہ جلادبننےسےپہلےکی حد تک پہنچ گیا۔
جس پر عدالت نے کہا بطور جج اس معاملے پر کمنٹ نہیں کرناچاہتا،ہمارامعاشرہ روزبروزنیچےکی طرف جارہاہے، کس پرالزام لگائیں کس پرنہیں یہ ایک لمبی بحث ہے، وکیل کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کا بیان ریکارڈکیاجائےکہ انہیں ہماری گرفتاری چاہیےیانہیں۔
ڈپٹی ڈائریکٹرایف آئی اے نے کہا جہانگیرترین کی گرفتاری کی ابھی ضرورت نہیں ، کبھی ضرورت پڑی تو ایف آئی اےپہلےآگاہ کرے گا، جس پر وکیل جہانگیرترین نے استدعا کی ایف آئی اےکوحکم دیاجائےکہ 10روزپہلےاطلاع دیں، عدالت نے حکم دیا ایف آئی اےکسی بھی تادیبی کارروائی سے7روزپہلےاطلاع دے۔
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوٸے جہانگیر ترین نے کہا کہ میرے مقدمات اور بجٹ کا آپس میں کوٸی تعلق نہیں ۔دس ماہ سے اس کیس میں انکواٸری ہو رہی ہے جس میں مختلف افراد کی سو سے زاٸد بار پیشیاں ہوٸیں ، خوشی ہوٸی کہ آج ایف آٸی اے خود کہہ رہا ہے کہ گرفتاری کی ضرورت نہیں۔
پیشی کے موقع پر اراکین اسمبلی اور کارکنوں کی بڑی تعداد بھی عدالت میں موجود تھی ۔ کارکنوں نے جھانگیر ترین کے حق میں نعرے بازی کی اور گل پاشی کی گٸی،