کراچی:گرفتار ٹارگٹ کلر مہدی موسوی سے متعلق انکشافات ہوئے ہیں کہ وہ ہمسایہ ملک میں بطور مترجم کام کرچکا ہے ، پولیس موبائلز میں سرکاری اسلحے کےساتھ گھومتا تھا، اعلیٰ سرکاری افسران سے اس کے تعلقات تھے،قونصل جنرل کے ہمراہ سی ایم ہاؤس کے کئی اہم اجلاسوں میں بھی شریک تھا۔
یہ پڑھیں: کراچی:مذہبی افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث اہم ملزم گرفتار
اے آر وائی نیوز کے نمائندہ کراچی کامل عارف کے مطابق پیر کو شادمان ٹاؤن سے گرفتار کیے گئے ٹارگٹ کلر مہدی موسوی سے متعلق اہم انکشافات سامنے آئے ہیں جس کے مطابق ملزم ہمسایہ ممالک کے قونصل خانے میں بطور مترجم بھی تعینات رہ چکا ہے جو سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے ملاقاتوں میں بطور مترجم کام کرتا رہا ہے۔
نمائندے کے مطابق مہدی موسوی ایف آئی اے کے سینئر افسر کے ساتھ سرگرم رہا، ملزم سرکاری اسلحے اور پولیس یونیفارم میں پولیس موبائل ایس پی ایل 246 میں گھومتا رہا اور وہاں ڈیوٹیاں بھی دیتا رہا، یہ موبائل ایف آئی اے کے ایک افسر کو الاٹ ہے ، ملزم کی اس موبائل میں پولیس کی وردی اور اسلحے کے ساتھ تصاویر بھی موجود ہیں، یہ ملزم قونصل جنرل کی وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں بھی شریک رہا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مہدی موسوی کے کن کن اعلیٰ سرکاری افسران کے ساتھ روابط ہیں اس حوالے سے بھی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ حساس ادارے نے کراچی کے علاقے شادمان ٹاؤن میں پیر کو کارروائی کے دوران ملزم کو گرفتار کیا، ملزم مذہبی ٹارگٹ کلنگ کی متعدد وارداتوں میں ملوث بتایا جارہا ہے۔