واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف لگانے کے اختیارات محدود کرنے کا بل تیار کر لیا گیا ہے، تاہم مغربی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ اسے ویٹو کر دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف لگانے کے اختیارات محدود کرنے کا ایک بل ڈیموکریٹ اور ری پبلکن سینیٹرز نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے، ڈیموکریٹس کے علاوہ 7 ریپبلکن سینیٹرز بھی بل کی حمایت کر رہے ہیں۔
یہ بِل اس لیے متعارف کرایا گیا ہے تاکہ امریکی صدر یک طرفہ طور پر ٹیرف عائد نہ کر سکیں، اور انھیں یک طرفہ طور پر ٹیرف نافذ کرنے سے روکا جا سکے، جیسا کہ صدر ٹرمپ امریکا میں داخل ہونے والی مصنوعات پر محصولات لگانے کا مکمل اختیار اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں۔
ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی سے ایلون مسک کو بھاری نقصان
تاہم ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ تجارتی ٹیرف لگانے کے اپنے اختیارات کو محدود کرنے والا بل ویٹو کر دیں گے۔ روئٹرز کے مطابق امریکی سینیٹ کے اکثریتی رہنما جان تھون نے پیر کو اشارہ کر دیا ہے کہ ان کا چیمبر ٹرمپ کے عالمی ٹیرف کے نفاذ میں رکاوٹ نہیں بنے گا۔
جان تھون کا کہنا تھا کہ اسٹاک مارکیٹ میں کچھ ہنگامہ آرائی توقع کے مطابق ہے، تاہم پالیسی میں تبدیلی سے ایسا ہوتا ہے، اسے چلنے دینا ہوگا اور دیکھنا ہوگا کہ فوری طور پر اور طویل مدتی طور پر نتیجہ کیا برآمد ہوتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس دو طرفہ بل کے لیے کانگریس کی منظوری درکار ہے، اور جب صدر نے کہا کہ وہ بل کو ویٹو کر دیں گے تو اس کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ واضح رہے کہ یہ بل گزشتہ ہفتے واشنگٹن کی ڈیموکریٹ ماریا کینٹ ویل اور آئیووا کے ریپبلکن چک گراسلے نے متعارف کرایا تھا۔ گراسلے نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ وہ ٹرمپ کی ویٹو دھمکی پر حیران نہیں ہیں۔