اسلام آباد : وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ احاطہ عدالت میں کسی قسم کی بدنظمی نہیں ہوئی، قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کو نہیں دی جاسکتی۔
یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے واقعے کانوٹس لے لیا ہے مزید تحقیقات جاری ہیں، البتہ یہ واقعہ عدالت کے احاطے سے باہر پیش آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کونہیں دی جاسکتی، جوڈیشل کمپلیکس میں ایک سے زیادہ عدالتیں موجود ہیں، آج کا واقعہ متعلقہ عدالت سے بہت دور پیش آیا۔
ایس ایس پی آپریشن کے ناکے کےسامنے وکلاءنےجانے کی کوشش کی، نظم ونسق برقرار رکھنے کیلئے وکلا کو روکنے کی کوشش کی گئی تھی۔ سیاسی مخالفین واقعے کو منفی طور پر پیش کررہےہیں جبکہ عدالتی کارروائی معمول کےمطابق جاری رہی۔
طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ آئین اور قانون کی پاسداری ن لیگ کاطرہ امتیاز ہے، عدالتی فیصلوں پر تحفظات اور آئین کااحترام دو الگ چیزیں ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قوم اچھی طرح یہ بات جانتی ہے کہ ملک میں گالم گلوچ اور نفرت کی سیاست کس نے متعارف کرائی ، اشتہاری ملزمان کس منہ سے آئین و قانون کے احترام کی بات کرتےہیں، ہم عدالتوں کا احترام کرتےہیں اور وہاں پیش بھی ہورہےہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شریف خاندان کیخلاف ریفرنس کیلئےقانونی طریقہ اختیارنہیں کیاگیا۔