نئی دہلی: بھارتی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ملک کا سب سے بڑا صنعتی گروپ ’ٹاٹا‘ قومی ایئرلائن ’ایئر انڈیا‘ کو خرید رہا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ ٹاٹا گروپ کی ایک ذیلی کمپنی ایئر انڈیا کو 2.4 ارب ڈالر میں خریدے گی جبکہ ڈیل سال کے آخر تک حتمی شکل اختیار کرے گی۔
ٹاٹا کمپنی جیگوار لینڈ روور اور ٹیٹلی چائے کے علاوہ اب بھارت کی سب سے بڑی بین الاقوامی ایئرلائن کی مالک بھی بن جائے گی، ٹاٹا گروپ بھارتی ایئرلائن وسٹارا کے 51 فیصد جبکہ ایئر ایشیا کی 84 فیصد حصص کی مالک ہے۔
ایئر انڈیا کی بین الاقوامی پروازوں میں سے پچاس فیصد انڈیا سے ہی اڑتی ہیں، ایئر انڈیا کے علاوہ حکومت کا ارادہ ہے کہ بھارت پٹرولیم اور ایک بڑی انشورنس کمپنی کی نجکاری کے ذریعے اربوں ڈالر کمائے جائیں۔
واضح رہے کہ ٹاٹا گروپ نے ہی 89 سال پہلے سنہ 1932 میں ایئر انڈیا قائم کی تھی جو اس وقت ’ٹاٹا ایئر‘ کے نام سے جانی جاتی تھی، اس کی پہلی پرواز ٹاٹا گروپ کے چیئر مین نے بطور پائلٹ خود اڑائی تھی جو کراچی سے ممبئی لینڈ کی تھی۔
تقریباً پچاس سال قبل یہ فضائی کمپنی حکومت کی جانب سے 1950 کی دہائی میں نیشنلائز کر دی گئی تھی۔
ایئر انڈیا کو 1990 کی دہائی میں دیگر کمپنیوں کی جانب سے اندرون ملک اور بین الاقوامی فضائی روٹس پر سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑا تھا، شدید مالی نقصانات کے بعد کمپنی بھاری قرضوں میں جکڑ گئی تھی۔
اس سے قبل کئی حکومتوں نے ایئر انڈیا کی نجکاری کی کوشش کی لیکن قرضوں کی مالیت اور حکومت کے کچھ اثاثے اپنی ملکیت میں رکھنے کے اصرار پر کسی بھی خریدار کے ساتھ ڈیل طے نہ ہو سکی۔
31 اگست تک ایئر انڈیا 615 ارب روپے سے زائد کی مقروض ہو چکی تھی۔
گزشتہ سال وزیراعظم نریندر مودی نے کمپنی بیچنے پر آمادگی کا اظہار کیا تاہم کمپنی کے کچھ اثاثے حکومت کی ہی ملکیت میں رکھنے کا کہا تھا۔
علاوہ ازیں حکومت ایئر انڈیا سیٹس ایئر پورٹ سروسز کے پچاس فیصد حصص بھی بیچ رہی ہے جو کارگو اور گراؤنڈ سروسز مہیا کرتے ہیں۔