جمعہ, جنوری 3, 2025
اشتہار

بی بی! ہم یہاں کہانیاں سننے نہیں بیٹھے، چیف جسٹس نے ایف بی آر عہدیدار کو ڈانٹ پلادی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ٹیکس ریفنڈ میں بےقاعدگیوں کی انکوائری کا حکم دے دیا، انہوں نے ایف بی آر کی قائم مقام چیئر پرسن کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ بی بی! ہم یہاں کہانیاں سننے نہیں بیٹھے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں غیرقانونی ٹیکس ری فنڈ کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر ایف بی آر کی قائم مقام چیئر پرسن نوشین جاوید امجد عدالت کے روبرو پیش ہوئیں۔

چیف جسٹس گلزاراحمد نے ان کی سخت سرزنش کی اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے ٹیکس ریفنڈ میں بےقاعدگیوں کی انکوائری کا حکم دیا تھا،3ماہ کی عدالتی مہلت میں تحقیقات مکمل کیوں نہیں ہوئیں؟

- Advertisement -

جس پر نوشین جاوید امجد نے بتایا کہ وزیراعظم آفس سے منظوری کے بعد انکوائری شروع ہوچکی ہے، جواب میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بی بی! ہم یہاں کہانیاں سننے نہیں بیٹھے،3اب تک تحقیقات مکمل کیوں نہیں ہوئیں؟

چیف جسٹس نے کہا کہ اربوں روپے لٹ گئے، سرکار کا نقصان ہوا، آپ کو بالکل پرواہ ہی نہیں، آپ کو پرواہ نہیں تو عہدہ چھوڑ دیں، ایف بی آر دیگرکاموں میں مصروف ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات پر کوئی توجہ نہیں، رقم آپ کی جیب سے گئی ہوتی تو ایک منٹ بھی گھر میں نہ بیٹھتیں، قوم کے پیسے سے کسی کو ہمدردی نہیں، چیئرمین ایف بی آر بھی چھٹی پر چلے گئے۔

قائم مقام چیئرپرسن ایف بی آر نے کہا کہ شبر زیدی بیمارہیں اور اسپتال میں داخل ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ شبر زیدی کیوں اور کتنے بیمار ہیں ہمیں سب معلوم ہے۔

بعد ازاں عدالت نے ایف بی آرکو15دن میں غیرقانونی ٹیکس ری فنڈز کی تحقیقات مکمل کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت2ہفتے تک ملتوی کردی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں