چائے طویل عرصے سے دنیا کے مقبول ترین مشروبات میں سے ایک ہے لیکن صدیوں قبل اس کا کیا استعمال ہوتا تھا یہ جان کر آپ یقیناً حیران رہ جائیں گے۔
چائے کا نام سنتے ہی ذہن میں آتے ہی بھاپ اڑاتی چائے کا تصور آتا ہے جو موجودہ دور میں مختلف ذائقوں کے ساتھ تھکن اتارنے سے لے کر مہمانوں کی تواضع تک ہر گھر، دفتر، کاروباری مراکز کی ضرورت بن چکی ہے۔
نازک پودوں سے حاصل کی جانے والی چائے آج مختلف ذائقوں کے ساتھ دستیاب ہے لیکن صدیوں قبل یہی چائے مشروب کی جگہ کرنسی کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔
جی ہاں جس چائے کے استعمال پر آج دنیا اربوں ڈالر خرچ کرتی ہے وہ ماضی میں خود کرنسی کا درجہ رکھتی تھی اس کا استعمال ایشیا کے کئی حصوں میں بطور کرنسی ہی کیا جاتا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین، تبت، منگولیا اور سائبریا میں چائے کی بہت قدر وقیمت تھی اور وسطی ایشیا میں دوسری جنگ عظیم تک چائے کو بطور کرنسی استعمال کیا جاتا رہا۔ اس کو اُس دور میں بھی کھانے اور پینے کے لیے استعمال کرنے کے ساتھ بلاکس کی صورت ذخیرہ کر کے محفوظ کیا جاتا تھا اور اس کی قیمت کا تعین اس کے وزن کی مناسبت سے کیا جاتا تھا۔
رپورٹ کے مطابق منگولیا اور سائبیریا میں خانہ بدوشوں کے لیے چائے کے بلاکس، سکوں سے زیادہ قیمتی تھے۔ تبت میں چائے کے بلاکس کی اتنی مانگ تھی کہ تلواروں اور گھوڑوں جیسی دیگر املاک کی قیمت بھی کبھی کبھی انہی چائے کی پتیوں میں تولی جاتی تھی۔
چائے کے بلاکس اس وجہ سے بھی اہم تھے کہ اسے طویل سفر کے دوران بطور کرنسی استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ بوقت ضرورت غذا کے طور پر استعمال بھی کیا جا سکتا تھا۔