احمد آباد: بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں انتہا پسند ہندوؤں نے ایک اسکول ٹیچر کو اس بات پر تشدد کا نشانہ بنایا کیوں کہ انھوں نے بچوں کو نماز پڑھنے کا طریقہ سکھایا تھا۔
بھارت میں انتہا پسندوں کی مسلم دشمنی عروج پر ہے، مودی کے آبائی شہر گجرات میں منگل کو انتہا پسند ہندوؤں نے ایک پروفیسر پر وحشیانہ تشدد صرف اس لیے کیا کہ انھوں نے اپنے طالب علموں کو نماز کی ادائیگی کا طریقہ بتایا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پروفیسر مولک پاٹھک مختلف مذاہب کے بارے میں لیکچر دیتے ہیں، جس میں ان مذاھب کے پیروکاروں کی مذہبی رسومات سے متعلق بھی بتایا جاتا ہے۔
یہ واقعہ احمد آباد کے ایک پرائیویٹ اسکول میں پیش آیا، جس کے طلبہ کو تمام مذاہب کے طریقے بتانا کورس کا حصہ تھا، تاہم انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے احتجاج شروع ہونے کے بعد اسکول انتظامیہ کو معافی بھی مانگنی پڑ گئی۔
Gujarat Ahmedabad – Hindu teacher was telling about Namaz in a school,
Goons of ABVP and Hindu ORG entered the school and beat up the teacher. That too in the presence of police.
Such RSS and ABVP goons should be arrested because it is a matter of children’s education and future pic.twitter.com/VBp5ZF3tlZ— shamshadkh@n (@shamshadBRS) October 3, 2023
اسکول انتظامیے کی جانب یہ وضاحت بھی جاری کی گئی کہ کسی طالب علم کو نماز پڑھنے پر مجبور نہیں کیا گیا، یہ سرگرمی طلبہ کو مختلف مذاہب کی عبادات کے طریقوں سے آگاہ کرنے کی مشق کا حصہ تھی۔
دراصل اسکول کی جانب سے آفیشل فیس بک پیج پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی گئی تھی جس میں پرائمری سیکشن کے ایک طالب علم کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا گیا، یہ ویڈیو بعد ازاں پیج سے ہٹا دی گئی۔