مغربی افریقی ملک گھانا میں ایک استاد نے کمپیوٹر کی عدم فراہمی کے باعث بلیک بورڈ کو ہی کمپیوٹر بنا دیا۔ سیاہ تختے پر کمپیوٹر کے پروگرامز کی تصویر کشی نہ صرف سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی بلکہ غریب بچوں کی زندگی بدلنے کا سبب بھی بن گئی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی چند تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص نے بلیک بورڈ پر کمپیوٹر کا پروگرام ایم ایس ورڈ بنا رکھا ہے اور اس کے ذریعے غریب بچوں کو جدید تعلیم سے روشناس کروانے کی کوشش کررہا ہے۔
ابتدا میں لوگوں کو علم نہ ہوسکا کہ یہ تصویر کہاں کی ہے، تاہم اس استاد کی اپنے شعبے سے مخلصی اور دیانت داری کو بے حد سراہا گیا۔
جلد ہی لوگوں کو علم ہوگیا کہ یہ تصویر گھانا کے ایک اسکول کی ہے۔ تصویر میں موجود استاد کا نام اوورا ہوتش ہے جو اس طریقے سے تعلیم دینے سے نہایت لطف اندوز ہوتا ہے۔
اوورا کا کہنا ہے کہ وہ اکثر و بیشتر اپنے طالب علموں کے ساتھ مختلف تصاویر شیئر کرتا رہتا ہے تاہم اسے نہیں پتہ تھا کہ اس کی یہ تصویر اتنی مشہور ہوجائے گی۔
ایک معمول کی طرح شیئر کی جانے والی یہ تصویر گھانا کے اس پسماندہ علاقے کے اسکول کے بچوں کی قسمت بدلنے کا سبب بن گئی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کسی نے مائیکرو سافٹ افریقہ کی توجہ بھی اس طرف دلائی جس کے بعد مائیکرو سافٹ افریقہ نے مذکورہ استاد کو ڈیوائس اور اسکول کے لیے دیگر سہولیات کا اعلان کردیا۔
مائیکرو سافٹ افریقہ کا کہنا تھا کہ ایسے اساتذہ کی مدد کرنا ان کی خدمات کا مرکزی حصہ ہے جو اپنے طلبا کو جدید تعلیم سے روشناس کروانے کی کوشش کرتے ہیں۔
انہوں نے استاد کو اپنے جدید پروگرامز میں شامل کرنے کا بھی اعلان کیا تاکہ وہ مزید بچوں کو علم کی روشنی سے منور کرسکیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔