ہفتہ, جون 21, 2025
اشتہار

’’بچوں کی پڑھائی آسان بنانے کے لیے اساتذہ کو جدید طریقہ تعلیم اپنانا چاہیے‘‘

اشتہار

حیرت انگیز

ماہر تعلیم کا کہنا ہے کہ بچوں کے لیے علم حاصل کرنے کا عمل آسان اور پرلطف بنانے کے لیے اساتذہ کو جدید طریقہ تعلیم سے آگاہی ہونی چاہیے تاکہ بچہ بہتر طور پر سیکھ سکے۔

اے آر وائی کے مارننگ شو میں ماہر تعلیم رمشا خواجہ کا کہنا تھا کہ کسی بچے کے لیے رپیٹیشن ایک اچھا آئیڈیا نہیں ہوتا، خود اعتمادی بہت اہمیت کی حامل ہوتی ہے جتنی مجھے اعتماد کی ضرورت ہے اتنا ہی ایک بچے کو بھی اس کی ضرورت ہوتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ بچے کو کسی چیز کے لیے یہ کہنا کہ آپ اسے کرنے کے قابل نہیں ہو یہ بالکل بھی درست نہیں ہے، بچوں کو ہمیشہ ہمت دلانی چاہیے کہ آپ یہ کرسکتے ہو جب آپ کا دوست یہ کررہا ہے تو آپ بھی کرسکتے ہو، بچوں کے لیے تعلیم کو پرلطف بنانے کی ضررت ہے۔

اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے رمشا کا مزید کہنا تھا کہ کچھ ایسی ایکٹیویٹی لے کر آئیں جس سے بچے کی دلچسپی برقرار رہے، جب بچہ اسکول آتا ہے تو اسے کتابیں دی جاتی ہیں مگر جب وہ گھر پر ہوتا ہے تو موبائل اور مختلف گیجٹس تک اس کی رسائی ہوتی ہے، ان دونوں ماحول میں کافی فرق ہوتا ہے، کلاس روم بھی ایک ایسی جگہ ہونی چاہیے جہاں بچہ خوشی خوشی آئے۔

ایک اور ٹیچر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کلاس میں اگر 20 بچے ہیں تو ان میں سے 10 رائٹنگ میں اور 10 سائنس میں اچھے ہوتے ہیں مگر تمام بچوں میں رائٹنگ کی اسکلز کو ابھارنے کی ضرورت ہوتی ہے، اگر بچہ شروع میں لکھنے میں دلچسپی نہ لے تو اسے کہا جائے کہ وہ اپنے پسندیدہ جانور کی تصویر بنائے، جسے سے اسے موٹی ویشن ملتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ بچے سے یہ نہ کہا جائے کہ وہ لکھ نہیں سکتا، بچے نے اگر پسندیدہ جانور کے طور پر بلی بنائی ہے تو اسے کہا جائے کہ کیا آپ اس جانور کی خصوصیات بتا سکتے ہیں، اس کے رنگ کے بارے میں بتا سکتے ہیں، کیوں کہ بچے مختلف ہوتے ہیں ایک بچہ اگر لکھنے میں اچھا نہیں تو وہ سائنس میں بہتر ہوسکتا ہے۔

ماہر تعلیم نے کہا کہ سائنس اور انگلش کو ایک دوسرے سے مربوط کریں تو بچے کو کافی کچھ سیکھنے کو مل سکتا ہے۔

رمشا خواجہ نے کہا کہ اگر کوئی بچہ تمام ہی مضمون میں کمزور ہے تو یہ خطرے والی بات ہے، مگر اگر وہ چند مضامیں میں کمزرو ہے تو ان مضامین کے حوالے سے اس کی مدد کرنی چاہیے، آپ پڑھانے کے طریقہ کار کو مختلف کر لیں اور شروع میں بچے کے لیے اسے آسان بنانے کی کوش کریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں