ہفتہ, جولائی 27, 2024
اشتہار

عازمین حج کو گرمی کی شدت سے بچانے کیلیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا؟

اشتہار

حیرت انگیز

سعودی عرب میں گرمی کی شدید لہر جاری ہے تو کیا ایام حج میں عازمین کو گرمی کی شدت سے بچانے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کیے جانے امکان ہے؟

اس حوالے سے سعودی عرب میں موسمیات کے قومی مرکز کے ترجمان حسین القحطانی نے کہا ہے کہ اس سال حج سیزن کے دوران طائف سے بادلوں کا رخ موڑ کر مشاعر مقدسہ (منیٰ، مزدلفہ اور عرفات) کی جانب کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

موسمیات مرکز نے بادلوں کی منتقلی کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ اس حوالے سے ماہرین تحقیقات کر رہے ہیں اور اس کا مقصد موسم کی شدت کو کم کرنا ہے تاہم یہ منصوبہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور مستقبل میں اس سے استفادہ حاصل کیے جانے کا امکان ہے۔

- Advertisement -

العربیہ اور عکاظ اخبار نے ترجمان موسمیات مرکز کے حوالے سے کہا ہے کہ ماہرین جس تیکنیک پر کام کررہے ہیں اسے سامنے رکھ کر یہ کہا جاسکتا ہے کہ تجربات کامیاب ہونے کے بعد بادلوں کے رخ کو تبدیل کرنا ممکن ہوسکے گا، تاہم یہ عمل ابتدائی تصوراتی مراحل میں ہے۔

ترجمان نے کہا کہ موسمیاتی مرکز کلاوڈ سیڈنگ پروگرام کے ذریعے سائنسی ٹیکنالوجی کو نافذ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جو طائف کے بادلوں کی منتقلی کا باعث بن سکتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں