تازہ ترین

ٹیکساس: اسکول میں مسلح نوجوان کی فائرنگ سے بچوں سمیت 20 ہلاک

ٹیکساس: امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر یوالڈے کے ایک اسکول میں فائرنگ سے 18 بچوں سمیت 20 افراد ہلاک ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق ایک مسلح نوجوان نے منگل کے روز جنوبی ٹیکساس کے ایک ایلیمنٹری اسکول میں فائرنگ کر دی، جس سے کم از کم 18 بچے اور ایک بالغ ہلاک ہو گیا، جوابی فائرنگ میں حملہ آور بھی ہلاک ہو گیا۔

یہ امریکا میں اجتماعی قتل کا ایک اور بڑا واقعہ ہے، ریاست ہائے متحدہ امریکا ایک وبائی مسلح تشدد کی لپیٹ میں ہے۔

ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے کہا کہ مشتبہ حملہ آور کو، جس کی شناخت 18 سالہ سلواڈور راموس کے نام سے ہوئی ہے، پولیس اہل کاروں نے جائے وقوعہ پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے ہلاک کر دیا، جب کہ گولیاں لگنے سے 2 اہل کار بھی زخمی ہو گئے ہیں۔

حکام کے مطابق حملہ آور اکیلا تھا اور فوری طور پر قتل عام کے محرکات معلوم نہیں ہو سکے، جب کہ قاتل کی فائرنگ سے مرنے والے طلبہ کی عمریں 7 سے 10 کے درمیان تھیں۔ رپورٹس کے مطابق حملہ آور طالب علم نے اسکول آنے سے پہلے اپنی دادی پر بھی گولیاں چلائیں تھیں۔

سان انتونیو کے مغرب میں تقریباً 80 میل کے فاصلے پر ٹیکساس کے شہر اوولڈے میں واقع روب ایلیمنٹری اسکول میں صبح سویرے ہونے والی فائرنگ کے حالات کے بارے میں سرکاری تفصیلات تاحال نامکمل ہیں۔

محض 10 دن قبل نیویارک کے علاقے بفیلو میں ایک نسل پرست کی فائرنگ سے 10 سیاہ فام ہلاک ہوئے تھے، اس کیس میں حکام نے ایک 18 سالہ شخص پر فرد جرم عائد کی ہے جو سینکڑوں میل کا سفر طے کر کے بفیلو پہنچا تھا اور ایک گروسری اسٹور پر اسالٹ طرز کی رائفل سے فائرنگ کی تھی۔

گورنر ایبٹ کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ فائرنگ کرنے سے پہلے اپنی گاڑی چھوڑ کر ہینڈگن اور ممکنہ طور پر رائفل سے لیس اسکول میں داخل ہوا تھا۔

ٹیکساس کے پبلک سیفٹی ڈپارٹمنٹ کے سارجنٹ ایرک ایسٹراڈا نے سی این این پر ایک انٹرویو کے لیے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ پولیس نے مشتبہ شخص کو ایک کار سے نکلتے ہوئے دیکھا جسے اس نے اسکول کے قریب کریش کر دیا تھا، اس کے پاس ایک رائفل اور ایک بیگ تھا، وہ جنوب کی جانب سے اسکول میں داخل ہوا اور فائرنگ شروع کردی، ایسٹراڈا کے مطابق حملہ آور نے باڈی آرمر پہنا ہوا تھا۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ راموس نے اسکول جانے سے پہلے اپنی دادی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ قتل عام کے پے در پے واقعات کے بعد امریکا میں گن کنٹرول کے لیے سخت قانون سازی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔

Comments

- Advertisement -