جمعہ, اپریل 18, 2025
اشتہار

’مذاکرات سے قبل جوہری بم نہیں بنانا چاہتے، ایران میں امریکا سرمایہ کاری کر سکتا ہے‘

اشتہار

حیرت انگیز

ایران کے صدر کا اصرار ہے کہ تہران امریکا کے ساتھ بات چیت سے پہلے جوہری بم نہیں چاہتا۔

صدر مسعود پیزشکیان کا کہنا ہے کہ ان کا ملک اس ہفتے کے آخر میں عمان میں ہونے والے بالواسطہ امریکہ-ایران مذاکرات سے پہلے "ایٹمی بم بنانے کا خواہاں نہیں” ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی معاہدہ طے پا جاتا ہے تو ایران میں براہ راست امریکی سرمایہ کاری کی اجازت دی جائے گی۔

پیزشکیان نے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی تقریر میں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے بارے میں کہا کہ "رہنما کو ملک میں امریکی سرمایہ کاروں کی موجودگی پر کوئی اعتراض نہیں ہے”

ان کا کہنا تھا کہ ہم ان کی ناقص پالیسیوں کی مخالفت کرتے ہیں، جیسے کہ سازشوں اور حکومت کی تبدیلی کی کوششیں۔

ایران کے 1980 سے واشنگٹن کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں لیکن وہ ہفتے کے روز عمان میں امریکی حکام کے ساتھ جوہری مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہے۔

امریکا اور ایران کے درمیان 3 دن بعد عمان میں مذاکرات ہونے جارہے ہیں لیکن امریکی محکمہ خزانہ نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ نئی پابندیوں سے جوہری پروگرام سے منسلک پانچ اداروں کو نشانہ بنایا گیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا تھا کہ ایران اگر جوہری ہتھیار پر مذاکرات نہیں کرتا تو یہ اس کیلئے بہت برا ہوگا۔

واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ غزہ جنگ کی صورتحال پر صدر ٹرمپ نے نیتن یاہو سے ملاقات میں تفصیلی گفتگو کی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں