بیسویں صدی میں ہندوستان کی ممتاز شخصیات جن میں قائداعظم محمد علی جناح، مولوی فضل الحق، لیاقت علی خان، محمد علی جوہر، شوکت علی، گاندھی، موتی لال نہرو، جواہر لال نہرو شامل ہیں، کے ساتھ چوہدری خلیق الزماں بھی تحریکِ آزادی اور اس زمانے میں اپنا سیاسی پرچم اٹھائے جدوجہد میں نمایاں رہے۔
چوہدری خلیق الزماں لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ علی گڑھ یونیورسٹی سے ایل ایل بی کرنے کے بعد وکالت کا پیشہ اختیار کیا۔ سیاست کی ابتدا انڈین نیشنل کانگریس کے پلیٹ فارم سے کی، مگر بعد میں آل انڈیا مسلم لیگ سے وابستہ ہوگئے اور دمِ آخر تک وابستگی برقرار رہی۔
تحریکِ آزادی کے اس نام ور راہ نما کا انتقال 18 مئی 1973 کو ہوا۔ آج ان کی برسی منائی جارہی ہے۔
وہ آل انڈیا مسلم لیگ میں مختلف عہدوں پر فائز رہے۔ 15 اگست 1947 کو انھوں نے مسلمانانِ ہند کی نمائندگی کرتے ہوئے ہندوستانی پارلیمنٹ سے خطاب کیا اور پاکستان کی جانب سے ہندوستان کو آزادی کی مبارک باد دی۔ وہ مشرقی پاکستان کے گورنر بھی رہے اور مختلف ممالک میں پاکستان کے سفیر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔
جدوجہدِ آزادی کے موضوع پر ان کی ایک تصنیف بھی نہایت اہمیت کی حامل ہے۔چوہدری خلیق الزماں کراچی میوہ شاہ کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔