ٹیلی پیتھی اس علم کا نام ہے جس کے ذریعے دو انسان بغیر کسی مادی وسیلے کے ایک دوسرے کے ذہنوں سے رابطہ کرسکتے ہیں چاہے وہ ایک دوسرے سے کتنے ہی دور کیوں نہ ہوں۔
کسی کا ذہن پڑھنا ان خاص صلاحیتوں میں سے ایک ہے جو ہر کسی کو حاصل نہیں ہوتیں، لیکن ہماری یہ خواہش رہتی ہے کہ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ سامنے والے کے ذہن میں کیا چل رہا ہے؟
ایسا ہی ایک پاکستانی نوجوان شہیر خان بھی ہے جسے ٹیلی پیتھی پر اتنا عبور حاصل ہے کہ دیکھنے والے اس کا عمل دیکھنے کے بعد حیرتوں کے سمندر میں غوطہ زن ہوجاتے ہیں۔
View this post on Instagram
ٹیلی پیتھی ماسٹر کے نام سے اپنی پہچان بنانے والا نوجوان شہیر خان پاکستان کے پہلا مائنڈ ریڈر ہے، جس نے سوشل میڈیا پر طوفان مچا رکھا ہے۔
شہیر خان نے ٹیلی پیتھی کا علم باقاعدہ کسی سے نہیں سیکھا لیکن 16 سال سے اپنی انتھک محنت اور لگن سے معاشرے میں اپنا علیحدہ مقام بنایا ہے۔
View this post on Instagram
اس نوجوان نے زیادہ تر علم کتابوں کے مطالعے سے حاصل کیا ہے، اس کا کہنا ہے کہ ٹیلی پیتھی ایک فاصلے سے کسی کو محسوس کرنے کا فن ہے اور میں جس تکنیک پر عمل کرتا ہوں اسے "ٹیکابو” کہا جاتا ہے۔
View this post on Instagram
شہیر کا کہنا ہے کہ میں اپنا علم دیگر نوجوانوں کو بھی سکھانا چاہتا ہوں اس مقصد کیلئے انہوں نے ایک آن لائن مائنڈ ریڈنگ کورس "ٹیکابو ٹیلی پیتھی” متعارف کرایا ہے اس کے علاوہ وہ ہر جمعہ کو اپنے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پر براہ راست ٹیلی پیتھی سیشنز بھی کرتے ہیں @Shaheerknows۔
اس کے علاوہ ایک سوشل ایپ پر شہیر کے مداح لائیو کال کے ذریعے ان سے مختلف مشورے لیتے ہیں اور اپنے ذہن میں پیدا ہونے والے سوالات پوچھتے ہیں۔
View this post on Instagram
شہیر خان نے اس بات کو واضح طور پر کہا ہے کہ وہ مستقبل کی پیش گوئی یا قسمت کا حال بتانے کا دعویٰ ہرگز نہیں کرتے بلکہ صرف اس خیال کی نشاندہی کرتے ہیں کہ جو ان کا علم ان کو بتاتا ہے۔
View this post on Instagram
شہیرخان کی شہرت صرف ان کے سوشل میڈیا فالوورز تک ہی محدود نہیں ہے وہ ملک کے مختلف ٹی وی چینلز پر اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا چکے ہیں، انہوں نے اپنے لائیو ٹی وی شوز کے دوران بہت سی مشہور شخصیات کو بھی حیران کیا ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے اے آر وائی ڈیجیٹل کی رمضان ٹرانسمیشن "شانِ رمضان” میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا جہاں انہوں نے میزبان وسیم بادامی اور اقرار الحسن کو حیرت زدہ کردیا تھا۔