لاہور : برکی سے گرفتار ہونے والے خودکش بمبار کا کہنا ہے کہ وہ چمن کے راستے پاکستان میں داخل ہوا، دوران تفتیش اس نے اہم انکشافات کیے۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق برکی سے پکڑے گئے خودکش بمبار کے دوران تفتیش اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
اس حوالے سے ترجمان سی ٹی ڈی نے بتایا ہے کہ گرفتار خودکش بمبار شمس اللہ کو افغانستان میں دہشت گردی کی باقاعدہ تربیت دی گئی تھی۔
خودکش بمبار شمس اللہ کو جماعت الحرار کے کمانڈر سلیمان اور قاسم خراسانی نے ٹریننگ دی، ٹریننگ کے بعد اسے چمن کے راستے پاکستان بھجوایا گیا۔
ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ دہشت گرد قاسم خراسانی پولیس لائن پشاور اور لاہور میں پولیس افسران کی ٹارگٹ کلنگ کا ماسٹر مائنڈ ہے۔
خودکش بمبار شمس اللہ نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ بتایا دوران ٹریننگ اس کو نشہ اور دیگر ادویات استعمال کرائی جاتی تھیں۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ مقامی سہولت کار علی نے خودکش بمبار کو 3 دن لاہور میں قیام کرایا اور خودکش جیکٹ بھی فراہم کی۔
ترجمان سی ٹی ڈی کا مزید کہنا ہے کہ مقامی سہولت کار علی کی گرفتاری کیلئے مختلف مقامات پر انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیاں جاری ہیں جسے جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سی ٹی ڈی نے گزشتہ روز پنجاب کے مختلف شہروں میں 146 آئی بی اوز آپریشن کرکے11 دہشت گرد گرفتارکرلیے۔
جن شہروں میں کاروائیاں کی گئیں ان میں سرگودھا، پنڈی، پاکپتن، گجرات، چکوال، بہاولپور، بہاول نگر اور فیصل آباد شامل ہیں، میانوالی سے کالعدم ٹی ٹی پی کا خطرناک دہشت گرد بارودی مواد سمیت پکڑا گیا۔
سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گردوں سے دھماکہ خیزمواد، 2آئی ای ڈی بم، 19 ڈیٹونیٹر،حفاظتی فیوز تار پمفلٹ اور نقدی بھی برآمد ہوئی ہے۔
گرفتاردہشت گردوں کی شناخت حیدر سلطان، ولی رحمان، زبیر، امین، اکبر، مقصود خان ،عمیر، ظفراقبال، ابراہیم قاسمی، محب اللہ اور صدام حسین کے ناموں سے ہوئی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گرد مختلف مقامات پر کارروائی کرکے عوام میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے تھے۔ رواں ہفتے میں ڈیڑھ ہزار کومبنگ آپریشنز کے دوران 400 سے زائد مشتبہ افراد بھی گرفتار کیے گئے ہیں۔