کراچی : پاکستان کو اپنی سرزمین پر ٹیسٹ میچ کھیلے ہوئے سات سال سات ماہ اور سات دن گزر گئے۔ ملک میں کرکٹ کھیلے بغیر پاکستان دنیا کی بہترین ٹیموں میں سے ایک ہے۔ جہاں پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے دروازے بند ہوئے،وہیں پاکستان ٹیم کو دنیا کی نمبر ون ٹیسٹ ٹیم کا ایوارڈ ملا۔
تفصیلات کے مطابق آج سے سات سال قبل سال دوہزار نو میں پاکستان اورسری لنکا کی ٹیمیں لاہور کے قذافی اسٹیڈٖیم میں مدمقابل تھیں، ابتدائی دو روزبیٹنگ کرتے ہوئے سری لنکا نے رنز کا پہاڑ کھڑا کیا۔
کھیل کے تیسرے روز یونس خان نے بیٹنگ کا آغاز کرنا تھا لیکن وہ کریز پرنہ آئے۔ ٹیسٹ میچ کے دوران ہی سری لنکن ٹیم دہشت گردی کا شکارہوگئی۔ جس کےبعد پاکستان اپنی سرزمین پر نہ کھیلنے والی پہلی ٹیم بن گئی۔
دہشت گردی کے اس افسوسناک واقعے کے بعد نہ صرف ٹیسٹ میچ وقت سے پہلے ختم ہوا بلکہ اس حملے کےاثرات آج بھی پاکستانی کرکٹ پر برقرار ہیں۔ سات سال سات ماہ اورسات دن بعد بھی انٹرنیشنل کرکٹ پاکستان میں ممنوع ہے۔
سات سال سے پاکستان ہوم سیریز ملک سے باہر کھیل رہا ہے۔ اس کے باوجود پاکستان ٹیسٹ کرکٹ میں دنیا کی بہترین ٹیم بنا۔ دنیا کے کسی اور ملک نے اول آنے سے اتنی مشکلات کاسامنا نہیں کیا۔ آج سات سال سات ماہ اور سات دن بعد پاکستان دنیائے کرکٹ کی بہترین ٹیموں میں سے ایک ہے۔