بنگلہ دیش نے دوسرا ٹیسٹ میچ جیت لیا اور پاکستان کو اس کی سر زمین پر پہلی بار وائٹ واش کر کے تاریخ رقم کر دی۔
پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں بنگلہ دیش نے کارنامہ انجام دے دیا اور پاکستان کو اسی کی سر زمین پر دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں پہلی بار وائٹ واش کر کے تاریخی شکست سے دوچار کیا۔
دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی بولنگ اور بیٹنگ بری طرح ایکسپوز ہوگئی اور نام بڑے درشن چھوٹے کے مترادف اپنے سے کمزور ٹیم کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست پا لی۔
بنگلہ دیش کو جیت کے لیے 185 رنز کا ہدف ملا تھا جو اس نے آخری دن چائے کے وقفے سے قبل 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر کے 6 وکٹوں سے یہ تاریخی فتح اپنے نام کی۔
بنگلہ دیش نے آج میچ کے آخری روز اپنی دوسری نا مکمل اننگ بغیر کسی نقصان 42 رنز پر شروع کی اور آغاز میں ذاکر حسین کو میر حمزہ نے 40 رنز کے انفرادی اسکور پر بولڈ کر دیا جب کہ خرم شہزاد نے شادمان اسلام کی 24 رنز کے انفرادی اسکور پر وکٹ حاسل کی۔
70 رنز پر دو وکٹیں گنوانے کے بعد کپتان نجم الحسن شنتو نے مومن الحق کے ساتھ مل کر 57 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی۔ بنگلہ کپتان 38 رنز کا شکار بنے جب کہ مومن الحق 34 رنز پر ابرار احمد کی پہلی وکٹ بنے، تاہم بنگال ٹائیگرز نے فتح کی جانب پیش قدمی جاری رہی اور مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔
مشفق الرحمان 22 اور شکیب الحسن 21 رنز کے ساتھ فاتحانہ انداز میں میدان سے باہر آئے۔ تاریخی وننگ شاٹ آل راؤنڈر شکیب الحسن نے کھیلا اور ابرار کی گیند پر چوکا لگا کر فتح حاصل کی۔
دوسرے ٹیسٹ میچ میں انتہائی مشکل صورتحال میں 138 رنز بنا کر بنگلہ دیش کو یقینی شکست سے بچانے والے لٹن داس کو میچ کا بہترین کھلاڑی جب کہ مہدی حسن میراز کی آل راؤنڈ پرفارمنس (115 رنز اور 10 وکٹیں) کی کارکردگی پر سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
اس سے قبل دوسرے ٹیسٹ میں کی دونوں اننگز میں پاکستان کے بلے بازوں نے فلاپ شو پیش کیا۔ پہلی اننگ میں پوری ٹیم 274 رنز بنا کر آْؤٹ ہوئی تو دوسری اننگ میں گرتے پڑتے صرف 172 رنز پر ڈھیر ہوگئی جس کی وجہ سے بنگلہ دیش کو جیت کے لیے 185 رنز کا آسان ہدف ملا۔
پاکستان کا جہاں پہلی اننگ میں صفایا جہاں مہدی حسن میراز اور تسکین احمد نے 8 وکٹیں لے کر کیا وہیں دوسری اننگ میں حسن محمود نے پانچ اور ناہید رانا نے چار شکار کیے۔
بابر اعظم پہلے ٹیسٹ میچ کی طرح دوسرے میچ میں بھی مکمل طور پر ناکام رہے اور پہلی اننگ میں 31 جب کہ دوسری اننگ میں 11 رنز بنا کر چلتے بنے۔ انہوں نے پوری سیریز میں مجموعی طور پر 64 رنز ہی بنائے۔
میچ میں دلچسپ اور سنسنی خیزی صرف اس وقت آئی جب بنگلہ دیش کی پہلی اننگ میں پاکستانی فاسٹ بولرز نے 26 رنز پر مہمان ٹیم کے 6 بلے بازوں کو پویلین بھیج دیا تاہم اس موقع پر پاکستان سائیڈ تساہل پسندی کا شکار ہوگئی جس سے مشکلات میں گھری بنگلہ دیش ایسی کھڑی ہوئی کہ اب پاکستان کو سیریز کے ساتھ کلین سوئپ کی خفت سے بچنے کے لالے پڑ گئے ہیں۔
پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے 6 جب کہ میر حمزہ اور سلمان آغا نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے 6 جب کہ میر حمزہ اور سلمان آغا نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔
واضح رہے کہ پاکستان نے ہوم گراؤنڈ میں آخری سیریز 2021 میں جیتی تھی اور اسے آخری 10 ٹیسٹ میچوں میں ایک بھی فتح نہیں ملی ہے۔
موجودہ کپتان شان مسعود کی کپتانی میں پاکستان مسلسل پانچواں ٹیسٹ ہار گیا۔ دسمبر، جنوری میں آسٹریلیا نے تین صفر اور اب بنگلہ دیش سے دو ٹیسٹ میچ ہارے ہیں۔