ہفتہ, ستمبر 28, 2024
اشتہار

امریکا میں سفید فام عورت کی فلسطینی خاتون کے بچوں کو سوئمنگ پول میں ڈبونے کی کوشش

اشتہار

حیرت انگیز

ٹیکساس: امریکا میں سفید فام عورت کی فلسطینی خاتون کے بچوں کو سوئمنگ پول میں ڈبونے کی کوشش کے کیس میں ایک مسلم ایڈوکیسی گروپ نے خاتون کے خلاف ہیٹ کرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ ماہ 19 مئی کو امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر یولیس میں فلسطینی خاندان کے ساتھ اسلاموفوبیا کا واقعہ پیش آیا تھا، ایک سفید فام عورت ایلزبتھ وولف نے رہائشی اپارٹمنٹ کے سوئمنگ پول میں 2 فلسطینی بچوں کو ڈبونے کی کوشش کی تھی، حجاب پہنے فلسطینی خاتون کو دیکھ کر 42 سالہ ایلزبتھ وولف نے بچوں پر حملہ کیا۔

فلسطینی خاتون نے بچوں کو بچانے کی کوشش کی تو ملزمہ نے ان کا حجاب نوچا اور ان پر تشدد کیا، موقع پر موجود ایک افریقی شخص نے حملہ آور عورت سے فلسطینی خاندان کو بچایا، پولیس واقعے کے بعد جائے وقوعہ پہنچی تو تفتیش کے بعد وولف کو بہت زیادہ نشے کی حالت میں پبلک میں نکلنے پر گرفتار کر لیا۔

- Advertisement -

بعد ازاں خاتون پر قتل کی کوشش اور ایک بچے کو زخمی کرنے کا الزام عائد کیا گیا، تاہم اگلے ہی دن ملزمہ کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا، اب مسلم کمیونٹی نے اس کی دوبارہ گرفتاری کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ہفتے کو کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز (CAIR-Texas) نے ریاستی اور وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات مسلم خاندان کے خلاف ہیٹ کرائم کے طور پر کی جائے۔

ادھر متاثرہ خاتون کے والد مصطفیٰ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ان کی بیٹی اور اس کے بچے خوف زدہ ہیں، مسلم ایڈوکیسی گروپ نے متاثرہ خاتون کا بیان بھی جاری کیا ہے، جس میں انھوں نے کہا ’’ہم امریکی شہری ہیں، اصل میں فلسطین سے ہیں، اور مجھے نہیں معلوم کہ اپنے بچوں کے ساتھ محفوظ محسوس کرنے کے لیے کہاں جانا ہے، میرے ملک کو جنگ کا سامنا ہے، اور ہمیں یہاں اس نفرت کا سامنا ہے۔‘‘

پاکستانی نژاد رکن ٹیکساس اسمبلی سلیمان بھوجانی نے کہا ہے کہ وہ متاثرہ خاندان کی ہر ممکن مدد کریں گے، مسلمز آف امریکا کے سربراہ ساجد تارڑ نے بھی ٹیکساس میں اسلاموفوبیا کے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں