بینکاک: تھائی لینڈ کی اسٹاک مارکیٹ نے بٹ کوائن قبول کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کرپٹو کرنسی کے ذریعے سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔
کرپٹو کرنسی کی مقبولیت اور وسطی امریکا کے ملک ایل سلواڈور میں بٹ کوائن کی بدولت ہونے والی معاشی بہتری نے دوسرے ممالک کو بھی اسے قبول کرنے پر راغب کردیا ہے۔
تھائی لینڈ کا اسٹاک ایکسچینج جلد ہی اپنے پلیٹ فارم پر کرپٹو کرنسی کے ذریعے سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کرنے جا رہا ہے۔
تھائی لینڈ اسٹاک ایکسچینج کی جانب سے اس ضمن میں تھائی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کو درکار دستاویزات جمع کروا دی گئیں تھی۔
اب ایس ای ٹی صرف ایس ای سی کی جانب سے منظوری کا انتظار کر رہی ہے جس کے بعد ڈیجیٹل کرنسی کو حصص بازار میں سرمایہ کاری کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔
تھائی لینڈ کی جانب سے یہ اقدام جنوب ایشیائی ممالک میں کرپٹو سیکٹر میں تیزی سے ہونے والی وسعت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
حال ہی میں کی گئی تحقیق کے مطابق تھائی لینڈ کے 36 لاکھ سے زائد شہری کرپٹو کرنسی کی ملکیت رکھتے ہیں، جو کل آبادی کا 5.2 فیصد بنتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایس ای ٹی 2022 کی تیسری سہ ماہی میں کرپٹو خدمات کی فراہمی شروع کردی جائے گی، تاہم ایس ای ٹی کرپٹو ٹریڈنگ سروسز فراہم نہیں کرے گا، صرف استعمال کنندگان کو کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت دے گا۔
تھائی لینڈ اسٹاک ایکسچینج کے صدر پیکورن پیتھاتاواچے نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہمیں توقع ہے کہ ہمارے ایس ای سی کے ریگولیٹرز جلد ہی اس کی اجازت دے دیں گے، اور ہمیں امید ہے کہ ہم اس سال کی تیسری سہ ماہی سے اس آپریشن کا آغاز کر سکیں گے۔