تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

شادی سے قبل تھلیسیمیا کا ٹیسٹ لازمی قراردینے کا ایکٹ

لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے میں تھلیسیمیا کے مرض کو کنٹرول کرنے کے لیے قانون سازی کا عمل مکمل کر لیا ہے‘ اس مقصد کے لیے پنجاب تھلیسیمیا پریونشن ایکٹ 2016ءتیا ر کر لیا گیا ۔

تفصیلات کے مطابق صوبے میں شادی سے پہلے تھلیسیمیا ٹیسٹ لازمی قرار دینے کی تجویز دی گئی ہے ۔ ایکٹ کے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سزائیں بھی تجویز کی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق پاکستان میں تقریباً ایک کروڑ افراد تھلیسیمیا کیرئیر ہیں جن میں سے نصف کا تعلق پنجا ب سے ہے اور ہر سال تقریبا6ہزار بچوں میں یہ مریض رونماءہوتا ہے ‘ اس مرض میں بچے 20سال تک زندہ رہتے ہیں ۔

حکومت نے اب تھلیسیمیا کے مرض کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے لیے قانون سازی کا عمل مکمل کر لیا ہے ۔ پنجاب تھلیسیمیا پریونویشن ایکٹ 2016ءتیا ر کر لیا گیا ۔ صوبے میں شادی سے پہلے تھلیسیمیا ٹیسٹ لازمی قرار دینے کی تجویز دی گئی ہے اور کسی بھی شادی شدہ جوڑے کی رجسٹریشن تھلیسیمیاکے بغیر نہیں ہو گی ۔

ایکٹ کے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سزائیں بھی تجویز کی گئی ہیںجن کے مطابق اگر کسی جوڑے نے بغیر سرٹیفکیٹ کے شادی کی ہے تو ان کو ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا اور اگر کسی نکاح خواں نے بغیرسرٹیفکیٹ والے جوڑے کی شادی کروائی اور اس کو رجسٹرڈ کیا تو اس نکاح خواں کے خلاف 50ہزار روپے جرمانہ یا اس کا لائسنس منسوخ کیا جائے گا او ر دونوں سزائیں بھی دی جا سکتی ہیں ۔

یہ ایکٹ وزیر اعلی پنجاب سے منظوری کے بعد پنجا ب اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -