بھارتی کرکٹ ٹیم کے مسلمان بولر محمد سراج ورلڈ کپ میں کامیابی پر اللہ کا شکر ادا کرنے پر ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر آ گئے ہیں۔
بھارت میں ہندو انتہا پسندی عروج پر پہنچ گئی ہے اور بھارتی مسلمان بولر محمد سراج ورلڈ کپ میں کامیابی پر اللہ کا شکر ادا کرنے پر ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر آ گئی ہیں
بھارت نے 29 جون کو بارباڈوس ویسٹ انڈیز میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے فائنل میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد جنوبی افریقہ کو 7 رنز سے شکست دے کر دوسری بار اس فارمیٹ کے عالمی چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔
بلیو شرٹس کی اس جیت پر جہاں پورے بھارت میں جشن منایا گیا، وہیں بھارتی کرکٹرز نے بھی اجتماعی اور انفرادی طور پر اس جیت کا جشن منایا۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے نوجوان مسلمان فاسٹ بولر محمد سراج نے اس جیت پر سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر فاتح ٹیم کی ورلڈ کپ اٹھائے تصویر پوسٹ کی اور کیپشن لکھا کہ ’’اللہ تعالیٰ کا شکر ہے۔‘‘
تاہم سراج کی یہ سادہ سی پوسٹ ہندو انتہا پسندوں کو ہضم نہ ہوئی اور ان کا یوں رب العالمین کا شکر ادا کرنا بھارتی انتہا پسند ہندوؤں کو ایک آنکھ نہ بھایا جس کے بعد انہوں نے سوشل میڈیا پر فاسٹ بولر کو ٹرول کرنا شروع کر دیا۔
سوشل میڈیا پر ہندو انتہا پسند صارفین نے ٹرولنگ کرتے ہوئے بدزبانی کی وہیں تاہم بڑی تعداد میں سوشل میڈیا صارفین نے جیت پر محمد سراج کو کامیابی کی مبارکباد دیتے ہوئے ٹرولز کو نظر انداز کرنے کا مشورہ دیا۔
واضح رہے کہ بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف ناروا سلوک اور ہندو انتہا پسندی عروج پر ہے اور کھیل کے میدان بھی اس سے خالی نہیں۔
گزشتہ سال ون ڈے ورلڈ کپ میں سیمی فائنل جیتنے پر بھارتی مسلمان فاسٹ بولر محمد شامی بھی میدان میں سجدہ ریز ہوتے ہوتے رک گئے تھے۔
ان کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی اور بھارت میں ہندو انتہا پسندی کی ہر سطح پر تنقید کی گئی تھی۔
محمد سراج کے حوالے سے کچھ ٹرولز کی پوسٹ ملاحظہ کیجیے: