کارڈف: برطانوی ملک ویلز میں 4 سالہ بچی نے 22 کروڑ سال پرانا ڈائنوسار کے پیروں کا نشان دریافت کرلیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے بائیس کروڑ سال پرانا ڈائنوسار کے پیروں کے نشان کو دہائیوں کی بہترین دیافت قرار دیا ہے۔ للی وائلڈر نامی کمسن بچی اپنے والدین کے ہمراہ ویلز کے بینڈریکس نامی ساحل پر سیر کررہی تھی کہ اسے چٹان پر یہ نشان دکھا، ابتدائی طور پر وہ جاننے سے قاصر رہے کہ یہ کس شے کی چھاپ ہے۔
بعد ازاں والدین نے اس نشان کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کردی جس پر فوسل(کسی اشیا، چٹان یا زمین پر قدیم اور تاریخی نشانات) تلاش کرنے والے ماہرین دنگ رہ گئے اور فوری طور اپیل کی کہ وہ فیس بک سے تصویر ہٹا دیں تاکہ جائے مقام پر لوگوں کا ہجوم نہ لگ جائے۔
نیشنل میوزیم ویلز کے ماہرین نے 110 ملی میٹر کا یہ فوسل اب وہاں سے ہٹا دیا جس کی اجازت زمین کے مالکان اور نیچرل ریسورسز سیل نے دی، چٹان کو عارضی طور پر نیشنل میوزیم میں ہی رکھا گیا ہے۔
نیشنل میوزیم ویلز کی ماہر سینڈی ہولز نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چٹان پر ڈائنوسار کے پنجوں اور ناخنوں کے نشان واضح ہیں، جہاں تک بچی کا تعلق ہے تو اس کا نام ہمیشہ اس فوسل کو دریافت کرنے کے طور پر لیا جائے گا۔ اس نشان کو محفوظ بنانے اور دیگر مشاہدات کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔