تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

انگریز، جگن ناتھ شنکر سیٹھ اور ممبئی کے تھیٹر

ہندوستان میں‌ ایسٹ انڈیا کمپنی کے ساتھ داخل ہونے والے انگریزوں نے جب یہاں اپنے خاندانوں کے ساتھ رہنا بسنا شروع کیا تو تفریح کی غرض سے تھیٹر اور ڈرامے کا سلسلہ بھی شروع کیا۔ یہ ڈرامے زیادہ تر چھاؤنیوں یا ایسے مقامات پر ہوتے جہاں بڑی تعداد میں انگریز خاندان مقیم ہوتے تھے۔

انگریزوں کے ہندوستان میں‌ باقاعدہ تھیٹر قائم کرنے کا ایک حوالہ Bombay and Western India کی جلد اوّل سے دیا جاسکتا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ ممبئی میں 1750ء میں ایک تھیٹر موجود تھا، لیکن ممبئی گزٹ میں وہاں کے سب سے پہلے تھیٹر کی تعمیر کا سال 1770ء درج ہے۔ کہتے ہیں کہ یہ چندے سے تعمیر کیا گیا تھا۔ اس تھیٹر کو ’ممبئی تھیٹر‘ کہا جاتا تھا۔

چند دہائیوں بعد 1800ء میں اس تھیٹر کو نیلام گھر کی حیثیت دے دی گئی، مگر 1806ء سے اس تھیٹر میں پھر کھیل پیش کیا جانے لگا۔ 1818ء میں اس کی ازسرِ نو تعمیر کے بعد اگلے سال ہی باقاعدہ انگریزی میں ڈرامے شروع ہو گئے، لیکن اس کھیل تماشے پر ہونے والے اخراجات کے مقابلے میں آمدنی کم تھی۔ تھیٹر کے منتظمین نے اسے فروخت کرنے کا فیصلہ کرلیا اور 1835ء میں اسے نیلام کردیا گیا۔

1845ء میں بعض‌ حلقوں کی تحریک پر دوبارہ تھیٹر کے قیام کا ارادہ کیا گیا۔ اس حوالے سے جگن ناتھ شنکر سیٹھ کا نام لیا جاتا ہے جنھوں‌ نے ایسٹ انڈیا کمپنی سے اس کی سفارش کی تھی۔ انھوں‌ نے ممبئی تھیٹر کی نیلامی کے بعد بچ جانے والی رقم سے نئے تھیٹر ہال کی تعمیر کا مشورہ دیا تھا جس پر گرانٹ روڈ پر ایک تھیٹر ہال تعمیر ہوا۔ 1846 میں یہاں شائقین کو انگریزی ڈرامے دکھانے کا آغاز کردیا گیا۔

’گرانٹ روڈ تھیٹر‘ کے لیے جگن ناتھ شنکر سیٹھ ہی سے معاوضے پر زمین حاصل کی گئی تھی اور دیگر ہندوستانیوں نے بھی اس کے لیے چندہ دیا تھا۔ چناں‌ چہ جگن ناتھ شنکر سیٹھ نے انگریز انتظامیہ سے مراٹھی ڈرامے پیش کرنے کی خواہش ظاہر کی تو یہ سلسلہ بھی شروع ہو گیا، لیکن مسئلہ اخراجات اور آمدنی کے عدم توازن کی صورت میں‌ پیدا ہونے لگا، تب 1853 میں‌‌ اسٹیج پر پہلا اردو ڈراما بھی پیش کیا گیا۔

ممبئی میں جو ڈرامے لکھے اور کھیلے گئے ان میں ’خورشید ‘ سب سے قدیم بتایا جاتا ہے۔

ہندوستان کی تہذیب و معاشرت برطانوی دور میں کئی انقلابی تبدیلیوں‌ سے گزری جس نے برصغیر میں زبان و ادب پر بھی گہرے اثرات مرتب کیے اور وہاں‌ بعد میں‌ اسٹیج اور تھیٹر کی روایت مستحکم ہوئی جس کی وجہ سے اس فن اور ڈراما نویسی کے میدان میں کئی نام سامنے آئے۔

(ہندوستان میں تھیٹر اور ڈراما نویسی سے متعلق مضمون سے نوید شاہ کی خوشہ چینی)

Comments

- Advertisement -