نگراں وزیراعظم کے لیے پی ڈی ایم قائدین میں مشاورت کا آغاز ہو گیا ہے اور ابتدائی طور پر اس منصب کے لیے مختلف ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق موجودہ قومی اسمبلی آئندہ ماہ میں اپنی 5 سالہ آئینی مدت مکمل کر رہی ہے جس کے بعد نگراں وزیراعظم کا تقرر اور 60 دن میں عام انتخابات ہونے ہیں۔
حکومتی اتحادی جماعت میں الیکشن کے حوالے سے اختلاف رائے سامنے آیا تھا۔ پی پی بروقت الیکشن جب کہ فضل الرحمان موجودہ اسمبلیوں میں ایک سال کی توسیع چاہتے تھے تاہم اطلاعات کے مطابق اس پر معاملات طے ہوگئے ہیں جس کے بعد اب نگراں وزیراعظم کے لیے پی ڈی ایم قائدین میں مشاورت کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ اسمبلی کی آئینی مدت مکمل ہونے پر ذمے داری نگراں حکومت کو سونپی جائے گی۔ اس کے لیے بتدائی طور پر نگراں وزیراعظم کے لیے ناموں پرغور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی جماعتوں کے رہنماؤں کے مابین مشاورت میں نگراں وزیراعظم کے کچھ نام رکھے گئے ہیں اگر اس معاملے پر پیش رفت ہوتی ہے اور کسی پر اتفاق کیا جاتا ہے تو پھر یہ نام منظر عام پر لائے جائیں گے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومتی اتحاد کا یہ فیصلہ اٹل ہے کہ موجودہ حکومت کی مدت پوری ہوتے ہی بلاتاخیر ذمے داری نگراں کو سونپ دی جائے گی۔