تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

کورونا کے باعث دنیا ماحول دوست رویے اپنانے لگی، صحت مند طرزِ زندگی نمایاں

کوروناوائرس نے جہاں دنیا بھر میں تباہی مچائی وہیں اس کے باعث لوگوں نے اپنے طرز زندگی کا معیار بھی بلند کیا ہے، مختلف ملکوں میں صحت سے متعلق آگاہی میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

عالمی وبا سے بچنے کے لیے لوگ صحت مند روپے اپنا رہے ہیں اور پہلے سے زیادہ ان میں حفظان صحت اور دیگر طب سے متعلق امور میں دلچسپی دیکھی گئی۔ دنیا بھر کی طرح سعودی شہری بھی اپنی صحت بہتر بنانے اور بیماریوں سے بچنے کے لیے قدرتی مصنوعات تلاش کررہے ہیں۔

موجودہ صورت حال کے نتیجے میں قدرتی اجزا سے تیاہ کردہ مصنوعات میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق سعودی مارکیٹ میں جدید، ماحول دوست پیکیجنگ، ڈیزائنوں سمیت قدرتی جڑی بوٹیوں اور حلال مصنوعات کی طلب بھی بڑھ رہی ہے۔ جدہ میں سن فارمیسی کی مالک ڈاکٹر امانی دغریری نے اسی حوالے سے آگاہ کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ کورونا کے بعد اب لوگ فلاح وبہبود سے متعلق زیادہ واقف ہورہے ہیں کیوں کہ ان کی چاہت صحت مند طرز زندگی ہے، ہر بحران کا ایک روشن پہلو ہوتا ہے، عالمی وبا کے باعث ای کامرس مارکیٹ بڑھی۔ جلد کا قوت مدافعت سے گہرا تعلق ہے، کیمیکل یا دیگر اجزا سے کھال متاثر ہوتی ہے۔

ایلو ویرا جیل کیسے چہرے کی جلد کے لیے مفید ہے؟ - اردو نیوز پیڈیا

انہوں نے بتایا کہ جلد کے لیے ہمیشہ قدرتی اجزا سے بنی مصنوعات کا استعمال کرنا چاہیے جس سے صحت اور چمک برقرار رہتی ہے، قدرتی مصنوعات کی مارکیٹ بھی تیزی سے ترقی کررہی ہے۔

سن فارمیسی کی مالکن کا مزید کہنا تھا کہ تمام قدرتی اجزا ہر کسی کے لیے فائدہ مند نہیں ہوتے، لہذا ایسی مصنوعات خریدیں جن میں شامل اجزا کی فہرست بھی موجود ہو۔

خیال رہے کہ ڈاکٹر امانی دغریری کے علاوہ ایک اور سعودی نوجوان نے ایسنس کے نام سے قدرتی مصنوعات کا کاروبار شروع کیا ہے جو صارفین کو جلد کی حفاظت کے لیے گھر میں تیار کردہ قدرتی مصنوعات پیش کرتا ہے۔ جبکہ سعودی فوڈ اینڈ ڈرگز اتھارٹی کی جانب سے سن فارمیسی کو اپنی لیبارٹری قائم کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

Comments

- Advertisement -