لندن: سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ آج تک ہم جس دن کو 24 گھنٹوں کے دورانیے سے ناپتے آ رہے ہیں، وہ چوبیس گھنٹے کا نہیں رہا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق سائنس دان اب کہہ رہے ہیں کہ کرۂ ارض کی اپنے محور میں گردش 24 گھنٹے سے کم ہے، کیوں کہ گزشتہ 50 برسوں میں کرۂ ارض کی اپنے محور کے گرد گھومنے کی رفتار میں اضافہ ہو چکا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ نصف صدی سے کرۂ ارض کے اپنے محور کے گرد معمول کی رفتار سے بڑہ کر چکر کاٹنے سے دن چھوٹے ہو گئے ہیں۔
برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری اعداد و شمار سے اس حقیقت کا انکشاف ہوتا ہے کہ حالیہ پچاس برسوں میں کرۂ ارض کی اپنے محور کے گرد گھومنے کی رفتار میں اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں دن چوبیس گھنٹے سے کم ہوا ہے۔
ماہرین اس فرق کو ختم کرنے اور وقت کو دوبارہ سے کرۂ ارض کی اپنے محور میں گردش سے ہم آہنگ بنانے کے لیے سیکنڈز میں ترمیم کرنے پر بحث کر رہے ہیں۔
انتہائی حساس برطانوی سرکاری ریکارڈز کے مطابق سال 1960 سے اب تک کرۂ ارض کی اپنے محور میں گردش 24 گھنٹے سے کم عرصے میں مکمل ہوتی ہے۔
اس سلسلے میں ایک مثال پیش کی گئی ہے، 19 جولائی 2020 کا دن 24 گھنٹے سے 4 منٹ کم تھا، جو کہ ریکارڈ درج کرنے کے آغاز سے آج تک کا کم ترین عرصہ ہے۔