تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

بیٹی کو موت سے بچانے کیلیے ماں کا ناقابل یقین اقدام

ماں وہ ہستی ہے جو اپنے بچوں کو ہر مشکل سے بچانے کی کوشش کرتی ہے مصر میں ایک ماں نے اپنی بیٹی کو موت سے بچانے کیلیے ناقابل یقین اقدام کیا۔

ماں دنیا کا وہ انمول رشتہ ہے جو اپنے بچوں کے لیے جان دینے سے گریز بھی نہیں کرتی اور انہیں دنیا کے سرد وگرم اور ہر چھوٹی بڑی آفت سے بچانے کے لیے ہر ممکن اقدام کرتی ہے چاہے اس کے لیے اسے اپنی جان جوکھوں میں کیوں نہ ڈالنی پڑے اور ایسی کئی مثالیں آئے دن ہمارے سامنے آتی رہتی ہیں۔

ممتا کے جذبے کا ایک خاصہ یہ بھی ہے کہ وہ اپنی اولاد کو کبھی تکلیف دینے کا سوچتی بھی نہیں ہے لیکن بعض اوقات دنیا کے ایسے تلخ حقائق سامنے آتے ہیں جہاں ماں کو اپنی اولاد کی بقا کے لیے انتہائی سخت اقدامات کرنا پڑتے ہیں۔

ایسی ہی ایک حقیقی دکھ بھری کہانی مصر سے منظر عام پر آئی ہے جہاں ایک لڑکی نایاب دماغی بیماری کا شکار ہے اور اس کی ماں نے اپنی بیٹی کی زندگی بچانے کے لیے اسے زنجیروں سے جکڑ کر رکھا ہوا ہے۔

شمالی مصر میں الدقھلیہ گورنریٹ کے شہر المطریہ کی رہائشی ماں خدیجہ محمد نے اپنی 18 سالہ بیٹی کو 10 سال سے گھر میں زنجیروں سے جکڑ کر رکھا ہوا ہے تاکہ اس کی زندگی کا تحفظ کیا جاسکے۔

خدیجہ نے مقامی میڈیا کو بتایاکہ اس کی بیٹی کو پیدائش کے کئی سال بعد ایک دماغی بیماری لاحق ہوئی تھی ۔ طبی معائنے کے بعد معلوم ہوا کہ شدید ہائپر ایکٹیویٹی کا شکار ہوگئی ہے۔ اس بیماری میں وہ بہت زیادہ حرکت کرنے لگتی ہے۔ خود کو مارنے کی کوشش کرتی ہے اور دوسرے کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کرتی ہے۔

بیٹی کی فکر میں پریشان غمزدہ ماں نے بتایا کہ اس کی بیٹی نے ایک سے زائد مرتبہ اپنی زندگی کا خاتمہ کرنا چاہا جس کے لیے اس نے دریائے نیل میں کودنے گھر کی بالکونی سے چھلانگ لگانے کی کوششیں بھی کیں لیکن بروقت کوششوں سے اسے بچایا گیا۔ اس نے اپنے بھائیوں کو بھی مارنے کی کوشش کی۔

خدیجہ کا کہنا تھا کہ بیٹی کے ان اقدامات کے بعد ان کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کہ وہ اس کی زندگی بچانے کے لیے اسے زنجیروں سے باندھ دیں۔ میں نے گھر میں اسے لوہے کی زنجیروں سے باندھا ہوا ہے اسی حالت میں اسے کھانا کھلاتی ہوں۔ اس کی حالت کافی خراب ہے۔ بیٹی کی اس بیماری کی وجہ سے ہمارا پورا خاندان تباہ ہوکر رہ گیا ہے۔

خاتون کا کہنا تھا کہ اس کی بیٹی کو ہر طرف موت نے گھیر رکھا ہے۔ کبھی بھی وہ خودکشی کا کوئی اقدام کرسکتی ہے۔ انہوں نے ڈاکٹروں سے اپیل کی کہ وہ اس کی بچی کے مسئلے کا حل تلاش کریں کیونکہ اب تک اس پر علاج کے تمام طریقے ناکام ہوچکے ہیں۔

Comments

- Advertisement -