امریکی ریاست نیو جرسی میں شقی القلب ماں کو اپنے کمسن بیٹے کو قتل کرکے اس کی لاش کے ٹکڑے کرنے کے جرم میں آئندہ ماہ فروری میں سزا سنائی جائے گی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ دل دہلا دینے والا واقعہ 2019 میں پیش آیا تھا جب امریکی ریاست نیو جرسی میں شقی القلب ماں نقیرا گرائنر کو اپنے 23 ماہ کے بیٹے کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کے ٹکڑے کرنے اور جلانے کا قصور وار پایا گیا تھا۔
قتل کے شواہد ملنے پر پراسیکیوٹر نے جرم قبول کرنے پر خاتون کو 30 سال قید کی سزا دینے کے معاہدے کی پیشکش کی تھی تاہم نقیرا گرائنر نے یہ معاہدہ کرنے کے بجائے مقدمے کا سامنا کرنے کا انتخاب کیا اور دو ہفتے کی کارروائی کے بعد اس پر جرم ثابت ہوگیا جس کے بعد مجرمہ کو اس مقدمے میں 21 فروری کو سزا سنائی جائے گی۔
واقعے کے وقت 8 فروری 2019 کو گرینر نے پولیس کو خود پر سڑک پر حملے اور بیٹے کے اغوا کی اطلاع دی تھی تاہم تفتیش کاروں نے فوری تحقیقات شروع کی تو وہاں انہیں جائے وقوعہ سے ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جس کے بعد خاتون نے اپنے بیانات بدلنا شروع کردیے۔
گرائنر کے بدلتے بیانات کے بعد پولیس نے شک کی بنیاد پر اس کے برجرٹن میں واقع گھر کی تلاشی لی تو وہاں پولیس کو بچے کی لاش صحن کے ایک شیڈ میں سے ملی۔
گرائنر نے ایک بار پھر تفیش کاروں کے سامنے اپنا بیان بدلتے ہوئے کہ اس کا بیٹا سیڑھیوں سے پھسل کر نیچے گرگیا تھا جس کے بعد وہ بچے کو وہیں چھوڑ کر چلی گئی کیونکہ خاتون کے مطابق کوئی بھی اس کی اس بات پر یقین نہیں کرتا۔
مقدمے کی سماعت کے دوران خاتون کے دفاعی وکیل جِل کوہن نے کہا کہ گرینر نے لڑکے کی باقیات کو تباہ کرنے کا اعتراف کیا ہے لیکن وہ جان بوجھ کر اس کی موت کا سبب نہیں بنی۔
گرائنر کو 21 فروری کو اس مقدمے میں سزا سنائی جائے گی۔