اشتہار

ہوا میں کرونا کی موجودگی کا خطرہ، ڈبلیو ایچ او نے محفوظ رہنے کا طریقہ بتا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

جنیوا: کروناوائرس کی ہوا میں موجودگی کے مزید شواہد سامنے آنے پر عالمی ادارہ صحت نے شہریوں کو محفوظ رکھنے کے لیے نئی گائیڈ لائنز جاری کردی ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں مختلف سائنس دانوں کی جانب سے ہوا میں کرونا ذرات یا جز کے شواہد اور ثبوت سامنے آرہے ہیں جس کے پیش نظر ڈبلیو ایچ او نے نئی گائیڈنس جاری کردی ہے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ کروناوائرس عمومی طور پر وبائی مریض کے منہ یا ناک سے نکلنے والے وائرس کے جز سے پھیلتا یا پھر دوسرے کو متاثر کرتا ہے، بعض دفعہ کرونا مریض کسی جگہ کو چھو لے اور صحت مند شخص مذکورہ جگہ پر ہاتھ رکھ دے یا جسم کا کوئی حصہ وہاں لگ جائے تو وائرس منتقل ہوجاتا ہے۔

- Advertisement -

کروناوائرس اب کیسے پھیل رہا ہے؟ عالمی ادارہ صحت نے متنبہ کردیا

لیکن اب وائرس کے ذرات اور جز ہوا میں گھوم رہے ہیں جو سانس کے ذریعے شہریوں کو متاثرکررہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے پہلے اس تناظر پر دھیان نہیں دیا لیکن اب اس امر کی مزید تصدیقی شواہد سامنے آرہے ہیں جس کے باعث ڈبلیو ایچ او نے نئی احتیاطی تدابیر جاری کی ہیں اور شہریوں کو عمل کا مشورہ دیا ہے۔

کئی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ وائرس ہوا میں ان جگہوں پر موجود ہوتا ہے جہاں مجمع ہو، مثال کے طور پر ریستوران، کلاس روم اور ورزش خانہ وغیرہ،ایسے حالات میں مہلک وائرس کا جز ہوا میں موجودہ رہتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں