لاہور : پاکستان جیسے چھوٹے، غریب اور مقروض ملک میں حکمرانوں کی شاہ خرچیاں کسی امیر ممالک کے حکمرانوں کے جیسی ہیں جبکہ ہمارے یہاں آمدنی چوّنی اور خرچ روپیہ ہے۔
ہمارے حکمران ایک طرف تو عالمی ادارے آئی ایم ایف کی منتیں اور ترلے کرکے مشکل ترین شرائط پر قرضہ حاصل کرتے ہیں تو دوسری طرف حکومتی شاہ خرچیاں ان کے سادہ زندگی گزارنے جیسے بیانات کی نفی کرتی ہیں۔
اس غریب ملک کے حکمرانوں کی شاہ خرچیوں کا بھی ایک منظر ملاحظہ کریں یہ اس گھناؤنی اور شرمناک تصویر کی صرف ایک چھوٹی سی جھلک ہے ورنہ تفصیل میں جائیں تو دانتوں تلے انگلیاں دبا کر بیٹھ جائیں گے۔
ایک رپورٹ کے مطابق گورنر ہاؤس پنجاب کی انتظامیہ کی جانب سے کھانے پینے کی اشیاء پر75لاکھ روپے خرچ کرنے کا منصوبہ سامنے آیا ہے جس میں دیسی گھی، بادام، چھوارے، شہد، بادیان خطائی پر خطیر رقم خرچ کی جائے گی۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنرہاؤس میں کھانے پینے کی اشیاء کیلئے75 لاکھ روپے کے ٹینڈرز جاری کیے گئے ہیں۔
ایک ٹینڈر میں 10کلو دیسی گھی،20 کلو گری بادام،5کلو چھوارے کی خریداری اور10کلو شہد،5کلو پستا،20کلو چیز، 10کلو بادیان خطائی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ 150بوٹلز کافی جار سمیت دیگر کھانے پینے کی اشیاء اور گورنرہاؤس کی مکینیکل ٹرانسپورٹ سامان کیلئے10لاکھ روپے کے ٹینڈرز جاری کیے گئے ہیں۔