کراچی: اسٹیٹ بینک نےصحت کی سہولتوں کیلئے ری فنانس سہولت کا دائرہ بڑھا دیا۔
اسٹیٹ بینک نے ‘فیسلٹی ٹو کمباٹ کووڈ19’ کے نام سے ری فنانس اسکیم متعارف کروائی ہے، آرایف سی سی اسپتالوں اور شعبہ صحت کو خدمات کی فراہمی میں مدد کیلئے ہے۔
اسکیم کےتحت 5سال کی مدت کیلئے3فیصدکی شرح پررعایتی قرضےدیئےجائیں گے۔
لاک ڈاؤن اور معاشی صورتحال میں ملازمین کو برطرفی سے بچانے کے لیے اسٹیٹ بینک نے نئی ری فنانس اسکیم پیش کی تھی ، اسکیم کا بنیادی مقصد کاروباری اداروں کو ترغیب دینا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران ملازمین کو برطرف نہ کریں۔
اسکیم کے تحت ان کاروباری اداروں کو جو اپریل تا جون 2020ء کے دوران اپنے ملازمین کو برطرف نہیں کریں گے، اِن تین مہینوں کی اجرتوں اور تنخواہوں کے اخراجات کے لیے فنانسنگ فراہم کی جائے گی۔
اس سے قبل اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عوامی ریلیف کے لئے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے ریلیف پیکیج میں ری فنانس اسکیموں کےتحت قرض لینے والوں کو بھی شامل کرلیا تھا۔
اسٹیٹ بینک نے کارپوریٹ، صارفی،زرعی، ایس ایم ای اور مائکرو فنانس شعبوں کو بھی قرض کی اصل رقم کی ادائیگی ایک سال کے لیے موخر کرنے کی سہولت دی تھی۔
اسٹیٹ بینک کی قرض مؤخر اورری اسٹرکچرکرنے کی اسکیم سے 80 ہزار سے زائد صارفین نے فائدہ اٹھایا جبکہ اس وقت 5126 درخواستیں زیرغورہیں۔اپریل 10 تک 80368 صارفین نے اسٹیٹ بینک اسکیم سے فائدہ اٹھایا۔
بینک صارفین نے 20 ارب مالیت کا اصل مؤخر ادائیگی کا فائدہ حاصل کیا جبکہ 1 ارب 40 کروڑروپے مالیت کے قرضے ری اسٹرکچر کرالیے ، اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اس وقت5126 درخواستیں زیرغورہیں۔