طالبان کے سخت ناقد شیرہرات کے نام سے مشہور کمانڈر محمد اسماعیل خان نے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔
افغان طالبان نے ایک دن میں چھ صوبائی دارلحکومتوں پر قبضہ کر لیا طالبان کی پیش قدمی کے سامنے افغان فورسز ریت کی دیوار ثابت ہوئی۔
طالبان کی فتوحات کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے اہم صوبے قندھار سمیت کئی روز کی لڑائی کے بعد ہلمند کا دار الحکومت لشکر گاہ بھی طالبان کے قبضے میں آگیا ہے۔
ایک ہفتے میں اٹھارہ صوبائی دارالحکومت اشرف غنی حکومت کے ہاتھ سے نکل گئے ہیں ۔طالبان نے ہرات کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے اور سابق گورنراسماعیل خان نےہتھیارڈال دیے ہیں۔
طالبان نےقابو پانےکےبعدسابق مجاہدلیڈرکوساتھیوں سمیت گھر جانےدیا ہے طالبان نےدعویٰ کیا ہےکہ اسماعیل خان ان کےساتھ شامل ہوگئے ہیں۔
اس سے پہلےاسماعیل خان نےطالبان کےخلاف آخر تک لڑنے کاعزم ظاہرکیا تھاجب رپورٹرز نےان سےپوچھا اب آپ کیسا محسوس کر رہے ہیں تو اسماعیل خان نےکہا وہ چاہتےہیں افغانستان میں امن ہو اورجنگ ختم ہوجائے۔
کابل میں سفارتخانے بند ہونا شروع ہوگئے ہیں ڈنمارک نے سفارخانہ بندکردیا ہے جب کہ نیدرلینڈز سفارتخانہ بند کرنے پر غور کر رہا ہے، جرمن سفارتخانے کا عملہ کم کرنے کااعلان کیا ہے۔