یوکرین کے صدر زیلنسکی نے ایک مرتبہ پھر روس کو امن مذاکرات کی پیشکش کر دی۔
یوکرینی صدر نے پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن مذاکرات کی بنیاد کیلئے روس کو کچھ اقدامات کرنا ہوں گے روس کا یوکرین کے قبضہ کیے گئے علاقوں سے نکلنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ روس اپنی فوج واپس کرے گا تو بات چیت آگے بڑھ سکتی ہے۔
روسی میڈیا کے مطابق روس نے یوکرینی صدر کی امن مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے جواب دیا ہے کہ یوکرینی صدر کا منصوبہ حقیقت سے دور ہے۔
روس کے حلیف چینی رہنما شی جن پنگ کہہ چکے ہیں کہ روس اور یوکرین کے درمیان ڈھائی سال سے جاری جنگ بندی پوری دنیا کے مفاد میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام فریقوں کے مفاد میں ہے کہ لڑائی کو ختم اور جلد از جلد سیاسی حل تلاش کیا جائے۔
شی جن پنگ نے کہا کہ فی الحال تین اصولوں پر عمل کر کے اس جنگ کو روکا جا سکتا ہے جس میں جنگ کی آگ کو مزید آگے جانے سے روکنا، تناؤ کو بڑھنے سے روکنا اور کسی بھی دوسری قوت کو بھی تنازع کو ہوا دینے سے روکنا شامل ہے جب کہ اس ڈی ایسکلیشن میں سب کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔