امریکا میں دنیا کا سب سے بڑا فعال آتش فشاں پہاڑ پھٹ پڑا قدرت کا یہ نظارہ دیکھنے اور کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرنے کیلیے سینکڑوں افراد آئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست ہوائی میں دنیا کا سب سے بڑا فعال آتش فشاں پہاڑ ماؤنا لوا پھٹ پڑا جس وقت یہ آتش فشاں پہاڑ پھٹا اس وقت دور دور تک لاوا زمین پر پھیل گیا اور دیکھنے والوں کے لیے ایک منفرد نظارہ پیش کیا۔
آتش فشاں پہاڑ کے پھٹنے اور بہتے لاوے کا نظارہ کرنے کے لیے سینکڑوں افراد وہاں جمع ہوئے تھے جب کہ اس قدرتی نظارے کو اپنے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرنے کیلیے دور دور سے فوٹو گرافرز بھی یہاں پہنچے تھے۔
دنیا کا سب سے بڑا آتش فشاں پہاڑ ماؤنا لوا چار دہائیوں قبل آخری مرتبہ 1984 میں پھٹا تھا اس کے بعد اس پہاڑ نے اب لاوا اگلا ہے۔ چند ہفتے قبل ہی اس کے پھٹنے کی پیشگوئی کر دی گئی تھی اور اطراف کے علاقوں کے رہائشیوں کو مطلع کرتے ہوئے محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی بھی ہدایت کی گئی تھی۔
تاہم اب تک کی رپورٹ کے مطابق ماؤنا لوا کے پھٹنے سے تاحال اردگرد کے علاقوں کو نقصان نہیں پہنچا ہے اور لاوے کا بہاؤ بگ آئی لینڈ میں واقع مرکزی ہائی وے سے چند میل دور ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق لاوا گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 40 فٹ فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے اور ممکنہ طور پر ہوائی کو مشرق اور مغرب سے جوڑنے والے ہائی وے تک پھیل سکتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق اس مقام پر کئی لاکھوں سال پہلے سے ہی آتش فشانی سرگرمی شروع ہو گئی تھی۔