جمعہ, ستمبر 20, 2024
اشتہار

باڑے سے 11 قیمتی مویشی چوری ہونے کے واقعے کو 12 روز گزر گئے، پولیس کیا کر رہی ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: شہر قائد کے علاقے سپر ہائی وے میں واقع ایک باڑے سے 11 قیمتی مویشی چوری ہونے کے واقعے کو 12 روز گزر گئے ہیں، تاہم پولیس تاحال اس سلسلے میں کوئی قابل ذکر کارروائی کرتی نظر نہیں آ رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی ایسٹ انوسٹیگیشن پولیس کی نا اہلی کے باعث سائٹ سپر ہائی وے کے علاقے اسکیم 33 محمد بروہی گوٹھ میں واقع باڑے سے 30 لاکھ روپے مالیت کے قربانی کے 11 مویشی چوری ہونے کا معاملہ ٹھنڈا پڑتا جا رہا ہے، واقعے کو 12 روز گزر چکے ہیں، تاہم پولیس چوری شدہ مویشی برآمد نہیں کر سکی ہے۔

باڑے کے رکھوالے کی ملی بھگت سے ہونے والی اس واردات گیارہ مویشی بھاری اسلحے سے لیس ڈاکو لے اڑے تھے، تاہم تفتیشی پولیس کی نا اہلی کے باعث اہم شواہد موجود ہونے کے باوجود واردات میں نامزد با اثر ملزمان گرفتار ہو سکے نہ ہی مویشیوں کو برامد کیا جا سکا۔

- Advertisement -

واردات میں باڑے کا ایک رکھوالا بھی ملوث نکلا تھا جسے پولیس نے حراست میں لے کر مقدمہ درج کر لیا، مقدمے کے مطابق جوڈیل نامی شخص نے اپنے 15 سے 20 ساتھیوں کے ساتھ مل کر یہ واردات کی۔ متاثرہ بیوپاری کا کہنا ہے کہ تفتیش کار پکڑے جانے والے ملزم کے اعترافی بیان اور موبائل فون سے ملنے والے اہم شواہد کی مدد سے واردات میں نامزد دیگر ملزمان کی گرفتاری میں ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔

باڑے سے مویشی چوری کیے جانے کا مقدمہ 22 مئی کو باڑے کے مالک افتخار علی کی مدعیت میں سائٹ سپر ہائی وے تھانے میں درج کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ان کا گھر باڑے سے دو گلیاں چھوڑ کر واقع ہے، 22 مئی کو وہ اپنے گھر پر موجود تھے کہ باڑے کا ملازم سلیم گھر آیا، اور اس کے ہاتھ پشت پر رسی سے بندھے ہوئے تھے۔

مدعی مقدمہ نے بتایا ’’سلیم کو 5 روز قبل ہی ملازمت پر رکھا تھا، اس نے بتایا کہ کچھ مسلح افراد آئے اور باڑے سے قیمتی مویشی چوری کر کے لے گئے، ملازم کے بیان کے مطابق 15 سے 20 مسلح افراد آئے اور انھوں نے باڑے کی دیوار پر لگی خاردار تاریں کاٹیں اور اندر داخل ہوئے۔‘‘

’’مسلح ملزمان نے باڑے کے ملازم کو باندھا اور مویشی لوڈ کر کے لے گئے، تاہم حالات اور واقعات ملازم کی باتوں سے میل نہیں رکھ رہے تھے، اس لیے ہمیں ملازم پر شک ہوا تو اس سے پوچھ گچھ کی تو ملازم نے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیا۔‘‘

مدعی مقدمہ کے مطابق ’’ملازم نے بتایا کہ جوڈیل نامی شخص سے اس کا رابطہ تھا، جس نے مویشیوں کی آدھی قیمت دینے کا لالچ دیا تھا، لالچ دینے پر ملازم نے حامی بھر لی، رضا مندی ظاہر کرنے پر جوڈیل اپنے 15 سے 20 ساتھیوں کے ہمراہ رات تین بجے آیا، اور ملازم کی مدد سے مویشی مزدا ٹرک میں لوڈ کیے اور ملازم کے کہنے پر جاتے ہوئے اسے رسی سے باندھ دیا، جب کہ مسلح ڈاکوؤں نے محلے کے چوکیدار نادر کو پہلے ہی باندھا ہوا تھا۔‘‘

باڑے کے مالک نے اعلیٰ پولیس افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے چوری شدہ مویشی فوری برآمد کرائے جائیں۔

Comments

اہم ترین

افضل خان
افضل خان
افضل خان اے آر وائی نیوز سے وابستہ کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں