کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما اور ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا نے کہا ہے کہ پاکستان میں 1970 کے بعد کبھی شفاف انتخابات نہیں ہوئے، دنیا میں 70 سے 80 فیصد ووٹنگ پر الیکشن شفاف قرار دیے جاتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعترض ہے‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، شہلا رضا کا کہنا تھا کہ ملک میں جب تک شفاف الیکشن نہیں ہوں گے اس وقت تک مسائل ختم نہیں ہوسکتے، انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے الیکشن کمیشن کو کردار ادا کرنا ہوگا۔
پیپلز پارٹی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ڈپٹی اسپیکر سندھ کا کہنا تھا کہ 2013 کے الیکشن میں پیپلز پارٹی کو کھلا میدان نہیں ملا تھا، ماضی میں 3 جماعتوں کو طالبان کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں تھیں، جن میں پی پی بھی شامل تھی، اس دوران پیپلز پارٹی کے وزیر اعظم کے بیٹے کو بھی اغوا کیا گیا تھا۔
شریف خاندان دوسری خواتین کی عزت نہیں کرتا، شہلا رضا
ان کا کہنا تھا کہ جمہوری سیاست کے لئے سب کو اپنے رویے بدلنے ہوں گے، موجودہ سیاسی صورت حال سے جمہوری سیاست کبھی پروران نہیں چڑھ سکتی، کٹھ پتلی حکومت آنے سے ملک کا نقصان ہوتا ہے، انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا ہوگی۔
پی ٹی آئی نے کراچی کا کچرا عامر لیاقت اٹھالیا، بدبو بھی ڈھک دیتے، شہلا رضا
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں شہلا رضا نے پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ہونے والے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی میں تمام غیر قانونی ہائیڈرنٹس پیپلزپارٹی دور میں ختم کئے گئے، ہم نے عوام کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔