تازہ ترین

اس سوال کا جواب صرف ذہنی مریض یا بے حد ذہین انسان دے سکتا ہے

بعض دفعہ کسی انسان کی ظاہری شخصیت کو دیکھ کر یہ اندازہ لگانا مشکل ہوتا ہے کہ وہ کسی ذہنی مرض یا ذہنی خلل کا شکار ہے۔ اسی طرح بعض ڈاکٹرز بھی اندازہ لگانے سے قاصر رہتے ہیں کہ ان کا مریض اس وقت کس کیفیت کا شکار ہے اور اس کے ذہن میں کیا چل رہا ہے۔

ایسے افراد کی جانچ کرنے کے لیے یہاں ایسے ہی 2 سوالات دیے جارہے ہیں جن کے درست جواب صرف ایک ذہنی خلل کا شکار شخص ہی دے سکتا ہے۔

اور ہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ اگر آپ غیر معمولی ذہانت کے حامل ہیں تب بھی آپ ان سوالوں کا درست جواب دے سکتے ہیں۔

نوٹ: مندرجہ ذیل تصاویر کو دیکھیں، ان کے سوال کو سمجھیں اور اس بات پر ذہن مرکوز کریں کہ آپ کا دماغ کیا بتا رہا ہے۔ منطق اور اصول کو ایک طرف رکھیں اور صرف وہ جواب دیں جو آپ کا دماغ آپ کو بتا رہا ہے۔

پہلا سوال: کیا یہ ماسک دونوں جانب سے محدب (باہر کو ابھرا ہوا ) ہے یا اس کا ایک حصہ کھوکھلا ہے؟

دوسرا سوال: یہ ماسک ایک طرف گھوم رہا ہے یا دونوں طرف؟


درست جواب

پہلے سوال کا درست جواب ہے کہ ماسک ایک طرف سے محدب جبکہ دوسری طرف سے کھوکھلا ہے جیسے کہ ماسک ہوتا ہے۔

دوسرے سوال کا درست جواب یہ ہے کہ ماسک صرف ایک سمت یعنی دائیں سمت میں گھوم رہا ہے۔


آپ کون ہیں؟

اب آپ کا جواب آپ کی شخصیت کا تعین کرے گا۔ اگر آپ نے دونوں جواب غلط دیے ہیں تو پھر پریشانی کی کوئی بات نہیں، آپ دماغی طور پر بالکل صحت مند ہیں۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ دماغی طور پر صحت مند آدمی کسی بھی شے کو عقل اور اصول کے مطابق پرکھتا ہے۔ پہلے سوال میں کوئی بھی ذہنی طور پر صحت مند شخص دیکھ کر یہی کہے گا کہ یہ ماسک صرف اپنی ایک سمت دکھا رہا ہے۔

اس کے برعکس دماغی خلل کا شکار افراد اتنی گہرائی سے نہیں سوچتا، وہ فوری طور پر اسی پر نتیجہ قائم کرتا ہے جو اسے نظر آتا ہے۔

ہاں البتہ اگر آپ نے ایک بھی سوال کا جواب درست دیا ہے تو آپ کو دماغی ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی ضروت ہے۔


دماغی مرض اور ذہانت میں کیا تعلق ہے؟

غیر معمولی طور پر ذہانت کے حامل افراد میں یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ عام افراد کی طرح بھی سوچ سکتے ہیں جبکہ چاہیں تو تصویر کا دوسرا رخ دیکھ کر کسی دماغی خلل کا شکار افراد کی طرح بھی سوچ سکتے ہیں۔

تو اگر آپ نے دونوں سوالات کے درست جواب دیے ہیں تو گھبرانے کی کوئی بات نہیں، ہوسکتا ہے آپ غیر معمولی طور پر ذہین ہوں۔

مضمون و تصاویر بشکریہ: برائٹ سائیڈ


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -