کراچی : سال 2018 کا تیسرا اور آخری جزوی سورج گرہن آج ہوگا، پاکستان کے عوام سورج گرہن کے مناظر دیکھنے سے محروم رہیں گے۔
تفصیلات کے مطابق رواں سال آج تیسری اور آخری بار سورج کو گرہن لگے گا، جو پاکستان میں نہیں نظر آئے گا جبکہ آسٹریلیا، انٹارکٹیکا، کینیڈا، شمال مشرقی ایشیا، شمالی یورپ، گرین لینڈ اور روس کے شمالی علاقوں میں دیکھا جاسکے گا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج ہونے والا سورج گرہن جزوی ہوگا، سورج گرہن کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجکردو منٹ پر ہوگا، جس کا اختتام چار بجکر اکتیس منٹ پر ہوگا۔
ماہرین فلکیات کے مطابق 2018 میں ایک بار بھی مکمل سورج گرہن نہیں دیکھا جا سکے گا جب کہ دو جولائی 2019 کو ہونے والا سورج گرہن مکمل ہوگا۔
یاد رہے رواں برس کا پہلا جزوی سورج گرہن سولہ فروری جبکہ دوسرا تیرہ جولائی کو دیکھا گیا تھا۔
سورج گرہن کب ہوتا ہے؟
سورج کو گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین اور سورج کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور اس کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے لیکن چونکہ سورج کا فاصلہ زمین سے چاند کے فاصلے کے مقابلے میں چار سو گنا زیادہ ہے، اس لیے سورج چاند کے پیچھے مکمل یا جزوی طور پر چھپ جاتا ہے۔
مزید پڑھیں : صدی کے طویل ترین چاند گرہن کا آغاز
یاد رہے 27 جولائی 2018 کی شب کو اس صد ی کا طویل ترین چاند گرہن رونما ہوا ، جس کا دورانیہ ایک گھنٹہ 43 منٹ تھا، چاند گرہن کا نظارہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کیا گیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ سال اگست میں امریکا میں سو سال بعد پہلا مکمل سورج گرہن ہوا تھا اور پورا سپر پاور اندھیرے میں ڈوب گیا، سورج گرہن دیکھنے کے لئے سیکڑوں مقامات پرخصوصی انتظامات کئے گئے تھے، ماہر نجوم نے اسے امریکہ کیلئے بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔
وہ افراد جو سورج گرہن کے دوران سیلفی لینا چاہتے ہیں وہ اس سے پرہیز کریں کیونکہ ماہرین امراض چشم کے مطابق سورج گرہن کے دوران سیلفی کھینچنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
se-2
ان کا کہنا ہے کہ سورج گرہن کے دوران سورج کی بنفشی شعاعیں اس قدر طاقتور ہوتی ہیں کہ وہ آنکھ کی پتلی کو جلاسکتی ہیں جس کے سبب آنکھ کو مستقل نقصان پہنچ سکتا ہے یہاں تک کہ بینائی بھی جاسکتی ہے۔
برطانوی کالج برائے امراض چشم کے ماہر ڈینیئل ہارڈی مین کا کہنا ہے کہ سیلفی لینے کے دوران خود کو کیمرے سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش میں آنکھ کا براہ راست سورج سے رابطہ ہونے کا اندیشہ ہے جس کے اثرات انسانی آنکھ پر انتہائی مہلک ثابت ہوسکتے ہیں۔
فرانسیسی ادارے کے مطابق کیمرے کے ذریعے سورج گرہن کو دیکھنے کی کوشش بھی انسانی آنکھ کے لئے ضرر رساں ہے۔
احتیاطی تدابیر
سورج گرہن کے موقع پر لوگوں کو ہمیشہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا کہا جاتا ہے اور روز دیا جاتا ہے کہ یہ منظر دیکھنے کے لیے خاص قسم کے چشمے، دوربینیں اور دوسرے آلات کا استعمال کریں۔
سیلفی لینے سے پرہیز
وہ افراد جو سورج گرہن کے دوران سیلفی لینا چاہتے ہیں وہ اس سے پرہیز کریں کیونکہ ماہرین امراض چشم کے مطابق سورج گرہن کے دوران سیلفی کھینچنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
سورج گرہن براہ راست دیکھنے سے پرہیز
سورج گرہن براہِ راست دیکھنے کی کوشش نہ کی جائے کیوں کہ اس سے نکلنے والی شعاعیں آنکھوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔
طبی ایکسرے سے سورج کی جانب دیکھنے سے پرہیز کریں۔
دھوپ میں کمپیوٹر کی سی ڈی لے کر نکلنے سے گریز کریں۔