پرتھ: تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں آسٹریلیا نے دس وکٹو ں سے پاکستان کو شکست دے دی اور 3میچوں کی سیریز0-2سےجیت لی ، قومی ٹیم کی بیٹنگ اوربولنگ مکمل طورپرناکام رہی ۔
تفصیلات کے مطابق پرتھ کے میدان میں پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں مدمقابل ہیں، پاکستان کی پہلی وکٹ 15رنز پر گری، بابراعظم 6رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں کپتان کا بلا نہ چل سکا۔
میچ میں قومی ٹیم کے بلے باز ایک بار پھر مشکلات سے دو چار ہوگئے، کپتان بابر اعظم چھ اور محمد رضوان صفر رنز پر مچل اسٹارک کا شکار بنے، جبکہ امام الحق چودہ رنز پر پویلین لوٹ گئے، حارث سہیل مسلسل تیسرے میچ میں بھی فیل ہوگئے، صرف آٹھ رنز بنا کر ایشٹن ایگر کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
،آسٹریلیاکیخلاف خوش دل شاہ 8رنز اور عمادوسیم 6رنزبناکرآؤٹ ہوئے ، پاکستان نے آسٹریلیا کو جیت کیلئے صرف ایک سو سات رنز کا ہدف دیا، پرتھ میں پاکستانی بلے بازوں کے بعد بولرز بھی کچھ نہ کرسکے۔
آسٹریلیا کے اوپنرز نے پاکستانی بولرز کی دھنائی کی اور ہدف باآسانی حاصل کرلیا، پاکستان کو تیسری بار ٹی ٹوئنٹی میں دس وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ،قومی ٹیم کی بیٹنگ اوربولنگ مکمل طورپرناکام رہی ، قومی بلےبازوں نے20اوورمیں61 ڈاٹ بالزکھیلیں۔
پاکستان ٹیم میں 4تبدیلیاں کی گئ ہیں۔ فخرزمان، آصف علی، وہاب ریاض اور محمدعرفان کو ڈراپ کردیا گیا۔ جبکہ امام الحق، خوش دل شاہ، محمد حسنین اور موسیٰ خان کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ اسی طرح آسٹریلیا کی ٹیم میں بھی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
ایڈم زمپا اور پیٹ کمنز کی جگہ شان ایبٹ اور بلی اسٹین لیک کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
ٹاس کے بعد کمنٹیٹر سے گفتگو کرتے ہوئے کپتان بابراعظم کا کہنا تھا کہ دو کھلاڑی ڈیبیو کررہے ہیں، چاہتے ہیں وہ اس کا فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے بتایا کہ اگر ہم ٹاس جیت جاتے تو پہلے بولنگ کرتے۔ قومی ٹیم جیت کے لیے پرعزم ہے۔
دوسری جانب آسٹریلو کپتان ایرون فنچ کا کہنا تھا کہ وکٹ پر نمی ہے اس سے فائدہ اٹھائیں گے، اس وکٹ پر ایک اسپنر بہت ہے۔
کپتان بنتے ہی بابر اعظم غصے میں آگئے، ویڈیو وائرل
واضح رہے کہ آسٹریلیا نے پاکستان کو دوسرے ٹی ٹوینٹی میچ میں 7 وکٹوں سے شکست دی تھی، اسٹیو اسمتھ کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا، ٹی ٹوینٹی سیریز کا پہلا میچ بارش کے سبب بے نتیجہ رہا تھا۔
دوسری جانب قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر وہاب ریاض کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ سرفراز احمد اچھے کھلاڑی ہیں لیکن ان کی فارم اچھی نہیں ہے، ان کی بطورکپتان پاکستان کے لیے بہت خدمات ہیں، سرفراز کی خدمات کے سب معترف ہیں۔