آسٹریلیا کے ماہرین نے کان کنی والے علاقے میں کھدائی کے دوران 1306 ٹانگوں والا کیڑا دریافت کیا ہے۔
آسٹریلوی ماہرین کے مطابق زمین کی گہرائی میں کھدائی کے دوران برآمد ہونے والے کیڑے کی لمبائی 95 ملی میٹر کے قریب اور یہ پیدائشی طور پر نابینا ہے۔
اس رینگے والے کیڑے کا سر سانپ کی طرح تکون یا مخروطی ہے، جس کے اوپر ناک بھی بنی ہوئی ہے، یہ زمین کی ہزاروں فٹ گہرائی میں موجود مٹی میں رہتا ہے سونگھنے کی حس سے اپنا سفر طے کرتا ہے۔
ماہرین نے اس کیڑے کو نایاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی دریافت پہلی بار ہوئی، جس کے باعث ابھی تک نام نہیں رکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: خلائی مخلوق کی مانند نظر آنے والا کیڑا، سائنس دان حیران
مزید پڑھیں: شفاف کیڑا، جس کے اندرونی اعضا باہر سے دکھائی دیتے ہیں
طبی جریدے جرنل سائنس میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ماضی میں ایک ہزار ٹانگوں کا کیڑا دریافت ہوا ، جس کو ہزار فٹ کا نام دیا گیا ہے۔
ماہرین کا خیال کے کہ اُن کے ہاتھ آنے والا یہ کیڑا نر ہے کیونکہ مادہ کی ٹانگیں اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے۔ اب تک کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ زمین کی 200 فٹ گہرائی میں رہتا ہے۔
تحقیقی ٹیم کے سربراہ اور ماحولیات کے پروفیسر برنو بوزاٹو کا کہنا ہے کہ میرے خیال میں یہ نادر و نایاب جانور ہے، جو ابھی تک ارتقا کے مراحل سے گزر رہا ہے۔ تحقیقی ماہرین اس بات پر افسردہ ہیں کہ وہ کیڑے کی ز ندگی کو محفوظ نہیں کرسکے کیونکہ وہ مرگیا ہے۔