سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں زیادتی کا شکار بننے والی 8 سالہ معصوم بچی آصفہ بانو کی وکیل دپیکا سنگھ ملک بھر میں جرات اور ہمت کی مثال بن گئی۔ ہالی ووڈ اداکارہ ایما واٹسن بھی وکیل کی حمایت میں بول اٹھیں۔
بھارتی وکیل دپیکا سنگھ کو مظلوم کشمیری بچی کا کیس لڑنے پر انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے قتل اور زیادتی کا نشانہ بنا دینے کی دھمکیاں بھی مل رہی ہیں تاہم وہ حوصلے کے ساتھ محاذ پر ڈٹی ہوئی ہیں۔
حال ہی میں ان کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہوگئی اور لوگوں نے انہیں عزم و استقامت کی عظیم مثال قرار دیا۔
وائرل ہونے والی تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دپیکا بنا کسی خوف کے نہایت پراعتماد انداز سے عدالت سے باہر نکل رہی ہیں۔ ان کے ساتھ کچھ مرد وکلا بھی ہیں جو ان کا ساتھ دینے کے لیے پر عزم دکھائی دے رہے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر صارفین نے دپیکا کو ان کی بہادری پر خراج تحسین پیش کیا۔
ٹویٹر پر ایک صارف کا کہنا تھا، ’ہمیں کتنی بار ایسی تصویر دیکھنے کو ملتی ہے جس میں ایک بااعتماد پروفیشنل خاتون موجود ہے اور اس کے ساتھی مرد اسے گھور نہیں رہے‘۔
How often do we see a photograph like this? A confident, professional woman flanked by men who are not lecheroulsy staring at her. pic.twitter.com/x0fSa786bT
— Ashwaq Masoodi (@ashwaqM) April 17, 2018
ایک شخص نے لکھا، ’دپیکا ایک تنہا جنگجو ہیں جو دھمکیوں اور سماجی بائیکاٹ کے باوجود آصفہ بانو کا کیس لڑ رہی ہیں‘۔
Advocate Deepika Singh Rajawat is a lone warrior, who is pursuing the case of Asifa Bano, despite facing threats, & social boycott. She has the courage to go against the biased & appalling approach & policies of Jammu Bar Association. We stand by the brave lady!
— Javaid Trali (@Traluk) April 11, 2018
ہالی ووڈ اداکارہ ایما واٹسن نے بھی ان کی تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
All power to Deepika Singh Rajawat ✊🏻https://t.co/sZzDVcIFNo
— Emma Watson (@EmmaWatson) May 3, 2018
خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی 8 سالہ آصفہ بانو رواں برس 7 جنوری کو مویشی چرانے گھر سے باہر گئی تھی جس کے بعد اسے 7 ہندو پولیس اہلکاروں نے اغوا کیا اور مندر میں قید کر کے چار روز تک زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کر کے جھاڑیوں میں پھینک دیا تھا۔
آصفہ بانو کی لاش 17 جنوری کو مندر سے برآمد ہوئی۔ واقعے کے بعد رسمی کارروائی کے طور پر چند پولیس اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا تاہم کچھ عرصے بعد ہی انہیں رہا کردیا گیا جس کے بعد یہ واقعہ منظر عام پر آگیا اور بھارت بھر میں اس کے خلاف مظاہرے پھوٹ پڑے۔
مزید پڑھیں: خواتین یاد رکھیں، بھارت آپ کا مقبرہ بھی بن سکتا ہے
آصفہ کے بہیمانہ قتل اور ملزمان کی رہائی کے خلاف بھارت اور کشمیر میں احتجاج شروع ہوگیا۔ کئی بالی ووڈ اداکاروں نے بھی ننھی آصفہ کو انصاف دینے اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
آصفہ بانو کا کیس بھارتی وکیل دپیکا سنگھ لڑ رہی ہیں جنہیں نہ صرف سنگین دھمکیاں دی جارہی ہیں بلکہ ان کا سماجی بائیکاٹ بھی کردیا گیا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔